این ایف آر سی سی نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات،متاثرین کی امداد اور بحالی کے حوالے سے اعدادوشمار جاری کر دیئے

اتوار 25 ستمبر 2022 17:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 ستمبر2022ء) نیشنل فلڈ ریسپانس کوآرڈینیشن سینٹر (این ایف آر سی سی)نے ملک بھر میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات ، متاثرین کی امداد اور بحالی کے حوالے سے اعدادوشمار جاری کئے ہیں۔ اتوار کو این ایف آر سی سی کی رپورٹ کے مطابق بنیادی ڈھانچے اور نجی املاک کے نقصان کے اعدادوشمار کے تحت 13074کلو میٹر سڑکوں اور 392 پلوں کو نقصان پہنچا ہے ، سیلاب سے سندھ کے قمبر شہداد کوٹ، جیکب آباد ، لاڑکانہ ، خیر پور ، دادو ، نوشہروفیروز ، ٹھٹھہ اور بدین جبکہ بلوچستان میں کوئٹہ ، نصیر آباد، جعفرآباد ، جھل مگسی ، بولان، صحبت پور اور لسبیلا شدید متاثرہ اضلاع میں شامل ہیں۔

اسی طرح خیبر پختونخوا کے اضلاع دیر، سوات ، چارسدہ ، کوہستان ، ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان سمیت پنجاب کے ڈی جی خان اور راجن پور کے اضلاع بھی بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

پاک فوج کی جانب سے امدادی اور فضائی معاونت کے حوالہ سے جاری رپورٹ کے مطابق اب تک آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹرز نے619 مختلف پروازوں کے ذریعے سیلاب میں پھنسے ہوئے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا ہے۔

گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ایک پرواز کے ذریعے سیلاب سے نکالنے کے علاوہ متاثرین کیلئے دو ٹن امدادی ایشیا کی ترسیل بھی کی گئی ہے۔ مزید برآں ہیلی کاپٹرز کے ذریعے 4659افرادکو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔ اسی طرح پاک فوج کی جانب سے اب تک 147ریلیف کمیپ جبکہ سندھ ، جنوبی پنجاب اور بلوچستان سمیت مختلف علاقوں میں متاثرین کیلئے امدادی سامان موصول کرنے کیلئے 237 مراکز بھی قائم کئے گئے ہیں۔

عطیات کے حوالہ سے جاری تفصیلات کے مطابق اب تک 10309.0 ٹن غذائی اشیا کے ساتھ ساتھ10309.0 ٹن راشن اور 10184230 اقسام کی ادویات بھی جمع کی گئی ہیں۔ میڈیکل ریلیف کے حوالہ سے کئے جانے والے اقدامات کے تحت اب تک ملک بھر میں 300میڈیکل کیمپس قائم کئے جا چکے ہیں جہاں پر 566,089 مریضوں کا علاج کیا جا چکا ہے اور انکو 3تا5دن کی ادویات مفت فراہم کی گئی ہیں۔

پاکستان نیوی کی ریلیف اور یسکیوکی کاوشوں کے تحت پاک بحریہ نے ملک کے مختلف حصوں میں 4فلڈریلیف مراکز اور امدادی سامان وصول کرنے والے 18مراکز قائم کئے ہیں۔ پاک نیوی کے مختلف اضلاع میں قائم کولیکشن سینٹرز سے 1,758 ٹن راشن ، 6,407 خیمے اور 727,848 منرل واٹر کی بوتلیں تقسیم کی جا چکی ہیں۔ اس کے علاوہ قمبر شہداد کوٹ، دادو، بھان سید آباد، سکھر اور سجاول میں 19 ا ٹینٹ سٹی بھی قائم کیے گئے ہیں۔

جس میں 25,097 اہلکاروں کو جگہ دی گئی ہے اور ان کی دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔ مزید برآں پورے پاکستان میں تعینات 23 ایمرجنسی ریسپانس ٹیموں نے اب تک 15565پھنسے ہوئے اہلکاروں کو بچایا ہے۔ یہ 54 موٹرائزڈ بوٹس اور دوہوور کرافٹ سے لیس ہیں۔ سندھ میں دوہیلی کاپٹر بھی تعینات کیے ہیں، اب تک، 70 بار ان ہیلی کاپٹرز نے 478 بار پھنسے ہوئے لوگوں کو بچایا ہے اور راشن کے 5258 پیکٹ تقسیم کیے ہیں۔

پاک بحریہ کی 08 ڈائیونگ ٹیموں نے پاکستان بھر میں متاثرہ علاقوں میں 27 ڈائیونگ آپریشنز بھی کیے ہیں۔ اب تک 82 میڈیکل کیمپس کا انعقاد کیا ہے جس میں 89,989 مریضوں کا علاج کیا جا چکا ہے۔۔ اسی طرح پاک فضائیہ نے سیلاب متاثرین کے لیے 6415 خیمے، 537081 فوڈ پیکجز، 3389.26 ٹن راشن، 285358 لیٹر تازہ پانی فراہم کیا ہے۔ مزید یہ کہ پی اے ایف نے 46 میڈیکل کیمپ قائم کیے ہیں جہاں اب تک 70608 مریضوں کا علاج کیا جا چکا ہے۔ ملک بھر میں 19807 افراد کی رہائش کے لیے 20 ٹینٹ سٹی، 54 ریلیف کیمپ اور 03 سنٹرل ایوی ایشن ہب بھی قائم کیے گئے ہیں۔ پی اے ایف نے 260 پروازیں کیں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے 1521 افراد کو نکالا۔