پاکستان میں 34 فیصد افراد تمباکو نوشی کا استعمال کرتے ہیں، ڈاکٹر فواد فاروق

نوجوان دلوں کے امراض کا زیادہ شکار ہو رہے ہیں،یومیہ 50 افراد دل کا دورہ پڑنے پر اسپتال لائے جاتے ہیں، پروفیسر عبدالرشید/ ڈاکٹر کلیم اللہ / پروفیسر فیصل احمد و دیگر کی پریس کانفرنس

منگل 27 ستمبر 2022 21:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 ستمبر2022ء) دل کے عالمی دن پر کراچی پریس کلب میں امراض قلب کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے این آئی سی وی ڈٰ کے پروفیسر ڈاکٹر فواد فاروق، کے آئی ایچ ڈی کے سربراہ پروفیسر عبدالرشید، لیاقت نیشنل کے ڈاکٹر کلیم اللہ ، پروفیسر فیصل احمد و دیگر نے کہا کہ ہر سال 29 ستمبر کو دل کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔

18 ملین لوگ امراض قلب میں اموات کا شکار ہوجاتے ہیں، ترقی پذیر ممالک میں اموات کی تعداد زیادہ ہے۔ 170 ممالک یہ دن مناتے ہیں عوام کو آگاہی دی جائے عوام دل کی بیماریوں سے بچائو کے لیے اپنا طرز زندگی تبدیل کریں، صحت مند غذا ہم نہیں کھاتے۔ تمباکو نوشی کے استعمال سے دل کی بیماری ہوتی ہے۔ پاکستان میں 34 فیصد افراد تمباکو نوشی کا استعمال کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

90 فیصد لوگ ورزش نہیں کرتے، میٹھے کا استعمال کم سے کم کریں۔ ڈاکٹر فواد فاروق دل کی بیماری کا علاج بہت مہنگا ہے اور جب دل کی بیماری لگ جاتی ہے انسان صحت مند نہیں رہ پاتا۔ نوجوان ورزش نہیں کرتے اب نوجوانوں کو بھی دل کی بیماری کے امراض لاحق ہیں۔ انسان صحت مند زندگی کے لیے غذا کا استعمال بڑھائیں۔ موٹاپا بڑھنے سے دلوں کے امراض بڑھ رہے ہیں یومیہ 50 افراد دل کا دورہ پڑنے پر اسپتال لائے جاتے ہیں۔

دل کے امراض کے بارے میں آگاہی دینا ضروری ہے۔ عوام کو شوگر، کولسٹرول اور بلڈ پریشر مسلسل چیک کرانا چاہیے۔ 30 سے 50 سال کے عمر کے افراد دلوں کے امراض کا شکار ہو رہے ہیں۔ نوجوان دلوں کے امراض کا زیادہ شکار ہو رہے ہیں۔ نوجوان ورزش کو معمول بنائیں۔ ورزش سے دل کا دورہ پڑنے کا اختیار کم ہوجاتا ہے باہر کا کھانا، جنک فوڈ کا استعمال ترک کردیں۔ بلڈ پریشر اور کولیسٹرول، شوگر ہوجانے پر علاج جاری رکھیں۔ دل کا دورہ پڑنے پر فوری اسپتال جائیں گھر پر نہ رکیں عوام کو آگاہی فراہم کی جائے کہ وہ صحت مند طرز زندگی اختیار کریں۔ اسپتال بنا کر صحت نہیں دے سکتے ہیں۔ صحت مند افراد کو صحت مند رکھنے کے لیے توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔ صحت کی سہولیات ناکافی ہیں۔

متعلقہ عنوان :