وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس، نوجوانوں کے لیے 47 ارب روپے مالیت کے 6 منصوبوں کی منظوری

پیر 5 دسمبر 2022 21:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 دسمبر2022ء) سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈبلیو ڈی پی) نے ملک کے نوجوانوں کے لیے 47 ارب روپے مالیت کے 6 منصوبوں کی منظوری دے دی ہے۔ان منصوبوں میں 0.146162 بلین روپے کی لاگت سے پرائم منسٹر یوتھ لیپ ٹاپ سکیم (فیز III)، 22.21457 ارب روپے کی لاگت سے منتخب شعبوں میں پی ایچ ڈی کرنے والے ایم ایس/ایم فل کے لیے اوورسیز اسکالرشپ پروگرام (فیز III)، 0.89755 ارب روپے کی لاگت سے پرائم منسٹر نیشنل ایوارڈ اور پرائم منسٹر یوتھ ڈویلپمنٹ سینٹر (وائے ڈی سی)، 8.6633 ارب روپے کی لاگت سے بلوچستان اور سابق فاٹا کے طلباء کے لئے اعلیٰ تعلیم کے مواقع کی فراہمی اور وزیر اعظم 'با صلاحیت نوجوانان' انٹرن شپ پروگرام جس کی لاگت 47.480ارب روپے ہے ، شامل ہیں۔

سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس پیر کو یہاں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال کی صدارت میں ہوا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ موجودہ حکومت نوجوانوں کو رہنمائی اور اعلیٰ تربیت کے مواقع فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہے جس کا عملی نمونہ یہ منصوبے ہیں جن سے ملک کے نوجوانوں کا مستقبل روشن ہوگا اور ان کے لئے روزگار کے امکانات بھی بڑھیں گے۔

فورم نے 0.146162 ارب روپے کی لاگت سے پرائم منسٹر یوتھ لیپ ٹاپ سکیم (فیز III) کی منظوری دی ہے۔ اس پروگرام کے تحت پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی جانب سے اپنے سابقہ ​​دور حکومت کے پرانے منصوبے کو جاری رکھتے ہوئے نوجوانوں کو لیپ ٹاپ دیے جائیں گے۔ اسکا مقصد نوجوانوں کو ایک ہنر مند اور تعلیم یافتہ افرادی قوت میں تبدیل کیا جانا ہے تاکہ اس کا عالمی معیشت میں متناسب حصہ ہو۔

اسی طرح فورم نے طلباء کو مواقع فراہم کرنے کے لئے 22.214ارب روپے کی لاگت سے منتخب شعبوں (فیز III) میں پی ایچ ڈی کرنے والے ایم ایس/یم فل کے لئے اوورسیز سکالرشپس کے منصوبے کی بھی منظوری دی ہے۔ اس پروگرام کے تحت 75 ویں قومی آزادی کے اسکالرشپس کے تحت 75 وظائف (40 پی ایچ ڈی اور 35 ایم ایس) طلباء کو دیے جائیں گے اور ایچ ای سی اس منصوبے کی سرپرستی کرے گی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری وزارت منصوبہ بندی سید ظفر علی شاہ نے کہا کہ یوتھ انٹرن شپ پروگرام کا مقصد تعلیم یافتہ نوجوانوں کی مارکیٹ ایبلٹی، روزگار اور کام کی تیاری میں اضافہ کرنا ہے، جبکہ لیبر مارکیٹ میں داخلے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ختم کرنا بھی شامل ہے ۔اسی طرح فورم نے 0.897554 ارب روپے کی لاگت سے پرائم منسٹر نیشنل ایوارڈ اور پرائم منسٹر یوتھ ڈیولپمنٹ سینٹر (YDC) منصوبوں کی بھی منظوری دے دی ہے، پرائم منسٹرز نیشنل ایوارڈ منصوبے سے طویل مدت میں ملک کے انٹرپرینیورشپ ایکو سسٹم کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

وفاقی حکومت پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کو فنڈ کرے گی۔پرائم منسٹرز نیشنل انوویشن ایوارڈ (پی ایم این آئی اے)، پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کا اقدام، ایچ ای سی کے ذریعے عمل میں لایا جا رہا ہے۔ اسی طرح YDC ایک انڈرگریجویٹ طالب علم کے دفتر کے قیام میں مدد کرے گا جہاں انڈرگریجویٹ پالیسی 2020 سے متعلق خدمات اور یوتھ ڈیولپمنٹ سے متعلق دیگر خدمات پیش کی جائیں گی۔

فورم نے بلوچستان، سابق فاٹا کے طلباء کے لیے 8.66335ارب روپے کی لاگت سے اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کرنے کی بھی منظوری دی۔ اس منصوبے کا مقصد بلوچستان اور سابقہ ​​فاٹا کے طلباء کو ایچ ای سی کے تسلیم شدہ اعلیٰ تعلیمی اداروں (HEIs) میں داخلہ کے ذریعے اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کرنے اور ان کی ٹیوشن فیس اور دیگر اخراجات کی ادائیگی کرنا شامل ہیں۔

اجلاس میں ممبر سوشل سیکٹر اینڈ ڈیولیشن رفیع اللہ کاکڑ نے منصوبے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بلوچستان اور سابق فاٹا کے طلباء کے لیے انڈرگریجویٹ سکالرشپ کی بحالی سے قومی ہم آہنگی اور انضمام کو تقویت ملے گی، جبکہ وظائف آبادی کے مطابق انتخاب کے تحت مطالعہ کے ہر شعبے میں دیئے جائیں گے۔ یہ منصوبہ بلوچستان کے 5000 طلباء کو 4-5 سالہ BS پروگرام تک رسائی فراہم کرے گا۔