معیشت کو مضبوط کرنے کے لئے میثاق معیشت کرنا ہوگا، علماء مشائخ

محسن انسانیت محمد کریم ﷺکی عزت و ناموس کے لیے ہمارا سب کچھ قربان ہے، یو ایم ایف پی

منگل 6 دسمبر 2022 18:35

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 دسمبر2022ء) محسن انسانیت محمد کریم ﷺکی عزت و ناموس کے لیے ہمارا سب کچھ قربان ہے اور یہ جذبہ ہر مسلمان کے اندر ہوتا ہے، ہر دور میں وطن عزیز کے حکمرانوں نے قادیانیت نوازی کو اپنا وطیرہ بنایااور یہودی لابی نے ہمیشہ قادیانیت کو پرموٹ کیا، عقیدہ ختم نبوت احیاء دین اور وحدت امت کا مظہر ہے، مسلمانوں کی اجتماعیت ویگانگت عقیدہ ختم نبوت میں مضمر ہے،ملک میں احتساب کا عمل بلا تفریق ہونا چاہیے۔

چاہے کوئی بھی شخص ہو، اگر اس کے خلاف کرپشن کا کوئی کیس چل رہا ہے تو اس کو منطقی انجام تک پہنچنا چاہیے،اداروں کو اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنا بد ترین فعل ہے، ان خیالات کا اظہار ملک بھر کے علماء و مشائخ کی نمائندہ تنظیم علماء مشائخ فیڈریشن آف پاکستان کے چیئر مین سفیر امن پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی سجادہ نشین آستانہ عالیہ بھیج پیر جٹانے مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کا دفاع کرنے والے ہر وقت اسلام کی افضل ترین عبادت میں مصروف ہیں،حرمت رسول ؐ کے تحفظ کا فریضہ سرانجام دینا براہ راست شفاعت محمدی ﷺ کا سبب ہے،ختم نبوت کا پلیٹ فارم تمام مسلمانوں کا متفقہ پلیٹ فارم ہے۔

(جاری ہے)

قادیانیت کا فتنہ صہیونی قوتوں کے مفادات کیلئے پیدا کیا گیا ہے۔ قادیانیت کا وجود اسلام وایمان کیلئے زہر قاتل ہے، شہداء ختم نبوت نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے ہمیشہ گلشن رسالت کی آبیاری اور ناموس رسالت ﷺکے چراغ کو روشن کیا انہوں نے حکومتی اداروں میں گھسے قادیانی لابی کی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قادیانیت اپنے مکروہ عظائم کے ساتھ دفن ہو رہی ہے، قرآن کریم کے تراجم میں رد وبدل کی کوشش کرنے کی ناپاک حرکت برداشت سے باہر ہے ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کا سختی سے نوٹس لے اگر اس طرح کی حرکتیں ہوتی رہیں گی تو ملک کا امن تباہ ہونے کا خطرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ قادیانیوں کی اعلیٰ عہدوں پر تقرریاں وطن عزیز کے ساتھ کھلی غداری ہے اس سے اداروں کو باز رہنا چاہیے ،انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے علماء و مشائخ کی نمائندہ تنظیم علماء مشائخ فیڈریشن آف پاکستان اپنے اہداف کی طرف پر امن طور پر گامزن ہے اورملک میں نظام مصطفیٰ ﷺ کے نفاذ کے لیے جدوجہد کررہی ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے بزرگانِ دین نے اپنی دھرتی اور اپنی مٹی سے محبت کے ساتھ خودداری کا درس بھی دیا انہوں نے ہمیشہ محبت و اخوت اور انسان دوستی کا پیغام دیاآج دنیا بھر میں جاری انتہا پسندی اور عدم برداشت میں صوفیاء کی فِکر اور پیغام کو عام کرنے کی ضرورت ہے اولیاء کرام کی اصل تعلیمات عوام تک جب پہنچیں تی تب تمام انتظامات علمائے اہل سنت کے حوالے کئے جائیں گے،انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مزارت اولیاء سے سالانہ کروڑوں روپے آمدن ہوتی ہے لیکن اب تک اسلامی یونیورسٹیاں قائم نہ کرنا قابل افسوس ہے انہوں نے کہا کہ پاک وہند میں مبارک ہًستیوں نے شب وروز کی کوششوں سے اسلام کی نورانی شمع روشن کی اُن کے مزارات پر آج تک عوام وخواص حاضر ہوکر فیض حاصل کرتے ہیں اور انشاء اللہ یہ سلسلہ قیامت تک جاری رہے گا،پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی نے کہا کہ جمہوریت اور آئین کی بالادستی کی باتیں کرنے والوں کو چاہیے کہ اپنی پارٹیوں کے اندر بھی جمہوریت کوقائم کریں۔

ان پارٹیوں میں کلیدی عہدوں پر موروثیت ہی نظر آتی ہے،پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم دونوں نے ملک کو دیوالیہ پن کے قریب پہنچادیا ہے۔معیشت کو مضبوط کرنے کے لئے میثاق معیشت کرنا ہوگا۔وسائل سے مالامال پاکستان حکمرانوں کے ناعاقبت اندیش فیصلوں، کاغذی اقدامات او ر دکھاوے کے طرز عمل سے مسائلستان کا منظر پیش کررہا ہے، حالات کا تقاضا ہے کہ ملک میں سیاسی استحکام آئے اور عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے ،سودی نظام معیشت سے جان چھڑانے کا وقت ہوا چاہتا ہے،تمام طبقات کے لوگ حکومت پر زور دیں کہ وہ ان بنکوں اور مالیاتی اداروں پر زور دیں جن کی طرف سے سود کے حق میں اپیلیں دائر کی گئی تھیں کہ وہ اپیلیں واپس لیں، حکمرانوں اور سیاست دانوں کی عیاشیوں کی وجہ سے آج پوری قوم کوسود کھلایا جارہا ہے، انہوں نے کہاکہ سودی نظام معیشت کی وجہ سے وطن عزیزکی معاشی صورتحال ابتر سے ابتر ہوتی جارہی ہے ہمارے بجٹ کا اکثر حصہ سودی قرضوں کو اتارنے میں خرچ ہورہا ہے عوام کو ریلیف دینے کی بجائے ہماری حکومتیں قرضوں پر لگے سود کو ادا کرنے میں ہی قوم کا سارا سرمایہ لگا رہی ہیں، حکمرانوں کے عاقبت نا اندیش فیصلوں کے باعث ہر سیکٹر تباہی کی جانب گامزن ہے، 45فیصد عوام سطح غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں،پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی نے مذید کہا کہ مونس الٰہی اور پرویز الہٰی کے انٹرویو ز اپنے ہی اتحادی جماعت کے خلاف چارج شیٹ ہیں،اس سے ثابت ہو گیا ہے کہ اقتدار کے حصول کی خاطر کیسے سیاست دان اشاروں پر کام کرتے ہیں۔

اگر ملک و قوم کو ترقی کے راستے پر گامزن کرنا ہے تو سیاست دانوں کو اپنے معاملات افہام و تفہیم سے حل کرنا ہوں گے اور مداخلت کا سلسلہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ختم ہونا چاہیے تاکہ ایک دوسرے کے مینڈیٹ کا احترام ہو سکے۔ملکی حالات دن بدن گھمبیر ہو رہے ہیں۔