سیلاب سے تباہ انفرا اسٹرکچر کی بحالی کیلئے 414 ارب روپے کے منصوبوں کی منظوری

انفرا اسٹرکچر کی بحالی کے منصوبے چاروں صوبوں کے متاثرہ اضلاع کیلئے ہیں، منصوبوں میں سڑکوں اور پُلوں کی دوبارہ تعمیر کو اہمیت دی گئی ہے

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری منگل 6 دسمبر 2022 23:48

سیلاب سے تباہ انفرا اسٹرکچر کی بحالی کیلئے 414 ارب روپے کے منصوبوں کی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 6دسمبر 2022) سیلاب سے تباہ انفرا اسٹرکچر کی بحالی کیلئے 414 ارب روپے کے منصوبوں کی منظوری۔انفرا اسٹرکچر کی بحالی کے منصوبے چاروں صوبوں کے متاثرہ اضلاع کیلئے ہیں، منصوبوں میں سڑکوں اور پُلوں کی دوبارہ تعمیر کو اہمیت دی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں سیلاب سے تباہ ہونے والے انفرا اسٹرکچر کی بحالی کیلئے 414 ارب 60 کروڑ روپے مالیت کے منصوبوں کی منظوری دے دی گئی۔

اہم منصوبوں میں مورو سے رانی پور این فائیو شاہراہ کی تعمیر نو اور ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) فلڈ ایمرجنسی لون کے تحت 32 تباہ شدہ پل بھی تعمیر کیے جائیں گے۔ اس منصوبے پر 36 ارب روپے سے زیادہ لاگت آئے گی، اے ڈی بی 32.5 ارب جبکہ حکومت 3.6 ارب روپے خرچ کرے گی۔

(جاری ہے)

ایکنک نے 48 ارب 32 کروڑ روپے کی لاگت کے سندھ فلڈ ایمرجنسی بحالی منصوبے کی بھی منظوری دی۔

وزارت خزانہ کا کہنا ہےکہ آبپاشی کے اس منصوبے کیلئے فنڈز عالمی بینک فراہم کرے گا۔ اجلاس میں سندھ میں 66 ارب روپے لاگت کے انفرا اسٹرکچر کی تعمیر،خیبر پختونخوا میں سیلاب سے تحفظ کیلئے 15 ارب روپے کا منصوبہ منظور کیا گیا۔ ایکنک نے 3 ارب 82 کروڑ روپے کی لاگت کے فارم واٹر منیجمنٹ منصوبے کی بھی منظوری دی۔ بلوچستان میں بحالی و تعمیر نو کے ساڑھے 12 ارب روپے لاگت کے منصوبے کی منظوری دی گئی۔

سندھ کے 23 اضلاع میں زرعی ٹرانسفارمیشن پر 70 ارب 44 کروڑ روپے خرچ ہوں گے ۔ اجلاس کے اعلامیے کے مطابق انفرا اسٹرکچر کی بحالی کے منصوبے چاروں صوبوں کے متاثرہ اضلاع کیلئے ہیں، منصوبوں میں سڑکوں اور پُلوں کی دوبارہ تعمیر کو اہمیت دی گئی ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں آزاد کشمیر میں بھی متعدد ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی گئی۔ وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ اعلامیے کی مطابق ایکنک نے سیلاب زدہ علاقوں کی تعمیر نو اور بحالی کیلئے متعدد منصوبوں کی منظوری دی ہے۔