سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریاستیں و سرحدی امور(سیفران) کا اجلاس ، جنوبی وزیرستان میں تباہ شدہ مکانات کے سروے اور معاوضوںکی عدم ادائیگی میں مشکلات کا نوٹس

جمعرات 15 دسمبر 2022 17:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 دسمبر2022ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریاستیں و سرحدی امور(سیفران) نے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں تباہ شدہ مکانات کے سروے اور ہر گھر کو چار لاکھ روپے کی عدم ادائیگی میں مشکلات کے حوالے سے ریلیف، بحالی اور آباد کاری کے محکمہ خیبر پختونخوا کی جانب سے بریفنگ کے بعد سروے میں تاخیر کا سخت نوٹس لے لیا اورادائیگیوں سے متعلق تمام معاملات کو جلد از جلد نمٹانے کی ہدایت کر دی۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریاستیں و سرحدی امور(سیفران) کا اجلاس جمعرات کو قائمہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر ہلال الرحمان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سینیٹر ثانیہ نشتر، سینیٹر بہرامند خان تنگی، سینیٹر شمیم آفریدی، سینیٹر دوست محمد خان، سینیٹر گردیپ سنگھ، سینیٹر سید محمد صابر شاہ، سینیٹر حاجی ہدایت اللہ خان اور وزارت برائے ریاستی و سرحدی علاقہ جات کے سینئر افسران محکمہ خزانہ خیبرپختونخوا، محکمہ داخلہ خیبرپختونخوا سمیت تمام متعلقہ افراد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں تباہ شدہ مکانات کے سروے اور ہر گھر کو چار لاکھ روپے کی عدم ادائیگی میں مشکلات کے حوالے سے ریلیف، بحالی اور آباد کاری کے محکمہ خیبر پختونخوا کی جانب سے بریفنگ دی گئی ، قائمہ کمیٹی نے تاخیر کا سخت نوٹس لے لیا اورادائیگیوں سے متعلق تمام معاملات کو جلد از جلد نمٹانے کی ہدایت کر دی۔ تاخیر کی وجوہات کے بارے میں تحقیقات کے دوران، کمیٹی کو بتایا گیا کہ انتظامی رکاوٹیں اس کی بنیادی وجہ ہیں اور65 ارب روپے کی ریکوزیشن جمع کرائی گئی ہے، ابھی تک کارروائی کا انتظار ہے۔

قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ انضمام کے بعد سے کوئی آڈٹ نہیں ہوا۔ اراکین نے زور دے کر کہا کہ حکومتی ترجیحات مکمل طور پر بلاجواز ہیں اور نظام میں موجود تمام خامیوں کو دور کیا جانا چاہیے۔قائمہ کمیٹی کا کہنا تھا کہ سروے کے حوالے سے سمری وزیراعظم کو بھجوائی جائے گی۔ ٹائپ ڈی ہسپتال کو رورل ہیلتھ سنٹر میں تبدیل کرنے پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے قائمہ کمیٹی نے مستقل بنیادوں پر عملے کی عدم دستیابی کا نوٹس لے لیا اور ہدایت کی کہ بنیادی صحت مرکز میں انتہائی کم عملہ تعینات کیا گیا ہے تاہم، احاطے میں کوئی موجود نہیں ملا۔

کمیٹی نے سیکرٹری محکمہ صحت خیبرپختونخوا کو ہدایت کی کہ وہ ایک ہفتے کے اندر ہیلتھ یونٹ کا دورہ کریں اور غیر حاضر تمام افراد کو شوکازنوٹس جاری کریں اور تعمیل کی رپورٹ کمیٹی کو پیش کی جائے۔ قائمہ کمیٹی نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر کے خلاف بھی تحقیقات کی ہدایت کی۔ محکمہ خزانہ اور ریونیو کی جانب سے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان کی حدود کی حد بندی اور نئے بننے والے اضلاع کے لیے ہیڈ کوارٹر اور لائن ڈیپارٹمنٹ کے دفاتر کے قیام کے لیے فنڈز مختص کرنے سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے کمیٹی نے کسی بھی نوٹیفکیشن کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا جب تک کہ محسود کی درست حد بندی نہیں کی جاتی۔

علاقہ مکمل ہو گیا ہے۔ اس سلسلے میں کمیٹی کی جانب سے چیف سیکرٹری کو خط لکھا جائے گا۔ سابق فاٹا کے لیویز اور خاصہ دار فورس کی بڑی تعداد کو خیبرپختونخوا میں ضم نہ کرنے کے مسائل پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان کے پولیس اہلکاروں کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور ڈیوٹی سے غیر حاضری، ضم شدہ علاقوں کے گھوسٹ پولیس اہلکاروں کی تفصیلات، کمیٹی کو ایڈیشنل آئی جی پی خیبرپختونخوا اور محکمہ داخلہ نے فراہم کیں۔ دونوں دفاتر کی طرف سے پیش کی گئی تفصیلات کا حساب کتاب کرنے کے بعد ایک حتمی دستاویز کمیٹی کے ساتھ شیئر کی جائے گی۔