لوگوں کے ساتھ نرمی اختیار کی جائے، مولانا عمران عطاری

پیر 26 دسمبر 2022 20:43

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 دسمبر2022ء) دعوت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کے نگران مولانا محمد عمران عطاری نے کہا ہے کہ کچھ لوگ ایسے ہیں جن کے پاس لوگ ہنستے ہوئے آتے ہیں اور روتے ہوئے جاتے ہیں اور کچھ ایسے ہوتے ہیں جن کے پاس لوگ روتے ہوئے آتے ہیں اور ہنستے ہوئے جاتے ہیں ایسے لوگ سینے سے لگاکر سارے غم کھینچ لیتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کرا چی میں جامعة المدینہ اور کراچی سٹی کے متعلقہ ذمہ داران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر رکن شوریٰ حاجی محمد امین عطاری،ڈسٹرکٹ،ٹاؤن،یوسی نگران،ناظمین،مدرسین اور جامعة المدینہ کے امیر مدنی قافلہ کورس کرنے کرنے طلبہ بھی موجود تھے۔نگران شوریٰ نے کہا کہ لوگوں سے نرمی اختیار کی جائے ،نرم طبیعت سے مراد رویئے میں سختی کی توقع نہ کی جائے،اس سے ظلم کی توقع نہ ہو،لوگ اس کے ساتھ اطمینان سے گفتگو کریں، آسان طبیعت سے مراد اس کی کوئی بات تکلیف دہ نہ ہو،لوگوں کو اس کے حوالے سے کسی طرح کا خوف نہ ہو،لوگ اس سے کسی بھی معاملے پر،لین دین وغیرہ پر آسانی سے بات چیت کرسکیں۔

(جاری ہے)

مولانا عمران عطاری نے مزید کہا کہ ایمان لانے کے بعد حضرت سیدنا عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی سختی نرمی میں بدل گئی اور امیر المومنین بننے کے بعد ان کی نرمی حلم میں تبدیل ہوگئی، غصہ ماچس کی طرح ہے جو پہلے خود جلتا ہے پھر دوسروں کو جلاتا ہے، جب جھاڑنے والا مرجاتا ہے تو لوگ بظاہر روتے ہیں اور دل میں خوش ہوتے ہیں کہ اب جھاڑ اور ڈانٹ ڈپٹ سے جان چھوٹ گئی، عوام کے ساتھ رہنے والوں کو نرمی،درگزر،اور رعایت اختیار کرنی چاہئے،رعایا کا مطلب ہی جنہیں رعایت دی جائے،جب یہ اوصاف پیدا ہوجائیں گے تو کامیابی ملے گی۔

نگران شوریٰ نے کہا کہ لوگوں کے ساتھ ان کے مقام ومنصب کے مطابق سلو ک کریں،ہمارے ہاں کے لوگ نیک،صالحین ہیں،فاسقین نہیں ہیں،ان کا ظاہری حلیہ بھی اچھا ہے لہٰذا ایسے مسلمانوں کے ساتھ حسن ظن رکھیں، یاد رکھیں اگر نابینا کو اندھا کہیں گے تو اس کو تکلیف ہوگی لہٰذااچھے الفاظ کا استعمال کریں، لوگوں کو عزت دیں توآپ کی بھی عزت ہوگی۔

متعلقہ عنوان :