د*پاکستان میں ایک آدمی ڈھائی لاکھ روپے سے زائد کا مقروض ہی:الطاف شکور

حکمرانوں نے پچاس ہزار ارب روپے سے زائد قرض لے کر ملک کو جان لیوا بھنور میں پھنسا دیا ہی: چیئرمین پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی

پیر 26 دسمبر 2022 20:05

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 دسمبر2022ء) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے پچاس ہزار ارب روپے سے زائد قرض لے کر ملک کو جان لیوا بھنور میں پھنسا دیا ہے۔ پاکستان میں ایک آدمی ڈھائی لاکھ روپے سے زائد کا مقروض ہے جس کی ادائیگی موجودہ حالات میں ناممکن ہے۔ بگ تھری سے کوئی امید رکھنا حماقت ہے۔

آزمائے ہوئے کو بار بار آزمانا جہالت ہے۔ملک کو نئی قیادت کی ضرورت ہے۔ نئی قیادت کو آگے لانے کے لئے سلیکشن کے نظام کو ختم کیا جائے۔ متناسب نمائندگی کے تحت شفاف الیکشن اس انداز میں کروائے جائیں کہ غریب آدمی بھی اس میں حصہ لے سکے۔موجودہ انتخابی نظام پیسے اور الیکشن کا کھیل ہے۔ عوام کے ووٹ ایک طرف رکھ کر فیصلے کئے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

اگر سلیکشن ہی کرنا ہے تو اہل لوگوں کے ہاتھ میں ملک کی باگ ڈور دی جائے۔

کوٹہ سسٹم ایک متعصب نظام ہے جس نے ملک کی لٹیا ڈبو دی ہے۔ ایک نسل کو ملک کی خاطر قربانی دینی ہوگی۔ کاٹھیا واڑ سوسائٹی آدمجی نگر میں ہونے والے پاسبان کے ماہانہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے پی ڈی پی کے چیئرمین الطاف شکور نے ملک کے دیوالیہ ہونے کی خبروں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ ملکوں پر برے حالات آتے ہیں لیکن قابل لیڈر شپ دلدل میں پھنسی عوام کو باہر نکال لیتی ہے۔

دوسری جنگ عظیم کے بعد جاپان اور یورپ نے تباہی اور بدحالی سے سفر کا آغاز کیا تھا اور آج وہ ترقی یافتہ ترین ممالک کی صف میں ہیں۔چائنا کی موجودہ قیادت نے بھی ملک کی نئی تاریخ رقم کی ہے۔ اس وقت ملک میں کوئی صنعتی پالیسی نہیں ہے اور بزنس مین سرمایہ باہر منتقل کر رہے ہیں۔ پاکستان میں نئے نظام کی بنیاد ڈالنے کی ضرورت ہے۔غلامی کے دور کے نظام کی وجہ سے پاکستان انحطاط کا شکار اور عوام مایوسی کا شکار ہیں۔

حالیہ سروے کے مطابق چالیس فیصد لوگ اس ملک میں نہیں رہنا چاہتے ہیں۔ قرض لے کر سرمایہ کاری نہیں کی جاتی ہے بلکہ اشرافیہ اسے اللے تللے میں خرچ کر دیتی ہے۔ کوئی نہیں سوچ رہا ہے کہ یہ قرض واپس کرنا ہے یا پھر ایٹمی اثاثے گروی رکھنے پڑیں گے کیونکہ پاکستان ائیر پورٹ' ہائی ویز اور صنعتیں پہلے ہی گروی رکھ چکا ہے۔ پاسبان میں پڑھے لکھے اور قابل لوگ ہیں۔ انہیں موقع دیا جائے۔ پاسبان حکومت میں آ کر میرٹ کا نظام قائم کرے۔ پاسبان ایک آزاد مملکت کی بنیاد رکھنا چاہتی ہے جہاں میرٹ کا نظام قائم کیا جائے گا۔ انگریزوں کے نمک خواروں کے لئے ملک میں کوئی جگہ نہیں ہی