چیئرمین کمیٹی محمد جمال الدین کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریاستیں و سرحدی امور کا اجلاس

جمعہ 6 جنوری 2023 22:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 جنوری2023ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریاستیں اور سرحدی امور (سیفران) کا اجلاس جمعہ کو چیئرمین کمیٹی محمد جمال الدین کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ کمیٹی نے فاٹا ہاؤس اسلام آباد کے معاملے پر غور کیا۔ کمیٹی نے وزارت داخلہ کو فاٹا ہاؤس اسلام آباد کو خالی کرنے اور مذکورہ ہاؤس کا قبضہ حکومت خیبر پختونخوا کے حوالے کرنے کی سفارش کی کیونکہ یہ خیبرپختونخوا حکومت کی ملکیت ہے، فاٹا انضمام اور اس کے مطابق کمیٹی کو رپورٹ واپس جمع کرائیں۔

کمیٹی نے دینی مدارس کے طلباء کے ساتھ ساتھ سابق فاٹا کے طلباء کو وزیر اعظم کی لیپ ٹاپ سکیم میں شامل نہ کرنے کے معاملہ پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا۔ اس حوالے سے چیئرمین ایچ ای سی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ لیپ ٹاپ سکیم کے تحت فاٹا کے طلباء کو 9500 لیپ ٹاپ دئیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ دینی مدارس پالیسی کے تحت نہیں آتے اور ایچ ای سی صرف یونیورسٹی کے طلباء کو لیپ ٹاپ دیتا ہے۔

بریفنگ کے بعد کمیٹی نے چیئرمین ایچ ای سی کو سفارش کی کہ وہ وفاق المدارس کی انتظامیہ کے ساتھ مل کر موجودہ پالیسی میں ترمیم کریں اور مذکورہ لیپ ٹاپ سکیم میں دینی مدارس کے طلباء کو بھی شامل کریں۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ اے ڈی پی نمبر 389/ کے تحت 39 پرائمری سکولوں (بوائز اینڈ گرلز) کے قیام کی فزیبلٹی رپورٹ اور پی سی ون پیش نہ کرنے کی وجوہات کی وضاحت کے لئے ڈی ای او قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان کو اگلی اجلاس میں مدعو کیا جائے ۔

ڈی ای او جنوبی وزیرستان نے کمیٹی کے گزشتہ اجلاس میں یقین دہانی کرائی تھی کہ جنوبی وزیرستان کے مذکورہ سکولوں کے پی سی ون جلد از جلد محکمہ تعلیم حکومت کے پی کو جمع کرائے جائیں گے۔ کمیٹی نے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز کو مزید سفارش کی کہ وہ مذکورہ سکولوں کے پی سی ون ایک ہفتے کے اندر ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ، حکومت خیبرپختونخوا، پشاور کو جمع کرائیں اور واپس رپورٹ پیش کریں۔

کمیٹی کو سیکرٹری پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی) اسلام آباد کی طرف سے 2 تاریخ کو ہونے والے کابینہ کے فیصلے کے پیش نظر فاٹا کے طلباء کے لئے ملک بھر کے میڈیکل/ڈینٹل کالجوں میں میڈیکل/ڈینٹل کی نشستوں میں اضافہ پر بھی بریفنگ دی گئی۔ سیکرٹری پی ایم سی نے کمیٹی کو بتایا کہ نشستوں میں اضافہ صرف سیشن 2022-23 کے لئے کیا گیا ہے۔ کمیٹی نے اضافی نشستیں مختص کرنے پر فوری ردعمل پر پی ایم سی کو سراہا تاہم کمیٹی نے پاکستان میڈیکل کمیشن کو سفارش کی کہ وہ 2028 تک ملک بھر کے میڈیکل/ڈینٹل کالجوں میں سیٹوں کو دوگنا کرنے کے لئے ایک بار کا نوٹیفکیشن جاری کرے تاکہ اس مسئلے کو ایک بار حل کیا جا سکے۔

کمیٹی نے مزید سفارش کی کہ آئندہ اجلاس میں صوبوں اور آزاد جموں و کشمیر کے ہیلتھ سیکرٹریز کو مدعو کیا جائے گا تاکہ ملک بھر میں فاٹا کے طلباء کے لئے میڈیکل/ڈینٹل کی سیٹوں کو ہمیشہ کے لیے حل کیا جا سکے۔کمیٹی کو ایگزیکٹو ڈائریکٹر، اربن پالیسی اینڈ پلاننگ یونٹ، پی اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ نے بھی بریفنگ دی۔ بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ وزیرستان کے شہری مرکز وانا اور شمالی وزیرستان کے میرانشاہ/میر علی شہری مراکز کے لئے ماسٹر پلان پر پہلے ہی مکمل ہو چکا ہے تاہم قبائلی ضلع بالائی وزیرستان کے شہری مرکز کے لیے ماسٹر پلان اس منصوبے کے فیز ٹو میں تیار کیا جائے گا اور جون 2023 سے پہلے شروع کیا جائے گا۔

کمیٹی نے سفارش کی کہ قبائلی ضلع بالائی وزیرستان کا ہیڈ کوارٹر تحصیل لدھا وزیرستان میں قائم کیا جائے ۔اجلاس میں ارکان قومی اسمبلی محمد افضل کھوکھر، چوہدری محمد اشرف، نوید امیر جیوا، آفرین خان، نصیبہ چنا اور محسن داوڑ اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔