بلوچستان حکومت د وران ڈیوٹی فوت ہونیوالے ملازمین کے حقیقی ورثاء کی بھرتی کا نوٹیفکیشن جاری کرے،قاسم خان

جمعرات 26 جنوری 2023 22:54

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جنوری2023ء) بلوچستان حکومت کی جانب سے سندھ ،پنجاب ،خیبر پختونخوا طرز پر بلوچستان میں دوران ڈیوٹی فوت ہونیوالے ملازمین کے حقیقی ورثاء کی بھرتی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے اور اس اہم معاملے پر ٹال مول کی آڑ میں مختلف اداروں میں غیر قانونی بھریوں کا عمل جاری رکھ کر سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی حکم عدولی کرنے، صوبائی اداروں میں کلاس فور اسٹیبلشمنٹ کی پوسٹوں کو ابالش کرنے، وفاقی حکومت کی جانب سے ملازمین کی تنخواہوں کو دس فیصد کم کرنے کی تجاویز، مختلف اداروں میں تنخواہوں پنشن اوور ٹائم او گریجویٹی کے واجبات کی ادائیگی نہ کرنے کے ملازم دشمن اقدامات کو مسترد کرتے ہوئے بھر پور احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے بلوچستان لیبر فیڈریشن کا اجلاس مرکزی سیکرٹری جنرل قاسم خان کی صدارت میں پی ڈبلیو ڈی ایمپلائز یونین کے دفتر میں منعقد ہوا جس میں فیڈریشن کے عہدیداروں اور شامل یونینز کے ذمہ داروں عابد بٹ عارف خان نچاری دین محمد محمد حسنی ملک وحید کاسی فضل محمد یوسفزئی ملک نصیر درانی ظفرخان رند حبیب اللہ لانگو رحمت اللہ محمد الیاس یوسفزئی محمد اختر خان محمد عمر بنگلزئی اور دیگر مزدور رہنما ۶ شریک تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر بلوچستان کے ملازمین کو درپیش مسائل اور انکے حل کیلئے طویل بحث کی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ مورخہ 31 جنوری 2023 بروز منگل دن بارہ بجے کوئٹہ میٹرو پولیٹن کارپوریشن سے عظیم الشان احتجاجی ریلی نکالی جائیگی اور کوئٹہ پریس کلب کے باہر آواز بلند کرکے بلوچستان حکومت سے لیبر قوانین پر عمل درآمد دیگر صوبوں کی طرح بلوچستان میں سن کوٹہ پر عمل کرنے۔

محکموں میں پرموشن کے رولز کے خلاف غیر قانونی بھرتیاں کرنے۔ محکمہ لیبر کی جانب سے بلوچستان میں لیبر قوانین۔ اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور آئی ایل او کے چارٹر کے خلاف ورزی محکمہ واسا کوئٹہ میٹرو پولیٹن کارپوریشن کو تنخواہوں پنشن گریجویٹی اور اوور ٹائم کے فنڈز کی فراہمی نہ ہونے۔ اوتھل میں ڈی وائی ایل یاماہا کمپنی کے 13 ملازمین کی غیر قانونی برطرفی کیخلاف 31 جنوری بروز منگل بھر پور احتجاجی ریلی نکال کر پر امن مظاہرہ کیا جائیگا۔

اورملازمین کے جائز مسئل کے حل کیلئے اسی روز آئندہ کے لائحہ عمل کے تحت بلوچستان بھر میں مظاہروں اور شاہراہوں پر دھرنوں کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائیگا۔ بلوچستان لیبر فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل قاسم خان نے اجلاس کے شرکا۶ کی تجاویز اور فیصلوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ اب جدوجہد ہی مسائل کے حل کا واحد راستہ ہے بلوچستان کے ملازمین مزدوروں اور غریب عوام کو تمام شعبوں میں دیوار سے لگا دیا گیا ہے۔

مہگائی بیروز گاری کے عفریت غریپوں کو خود کشیوں پر مجور کردیا ہے۔بجلی ہے نہ گیس تمام شعبے وادارے مفلوج ہوچکے۔ بلوچستان کے ملازمین کے سن کوٹہ پر سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود عمل نہ ہونا توہین عدالت ہے۔ نا اہل حکومت صرف وزرا۶ اور مشیروں کو نواز رہی ہے ایسے میں جدوجہد ہی راہ نجات اور مسائل کا مستقل حل ہے انہوں نے بلوچستان لیبر فیڈریشن کے یونٹوں کو تاکید کی کہ 31 جنوری بروز منگل کے دن احتجاجی جلسے و مظاہرے کیلئے بھر تیاری کی جائے۔