بڑے شاپنگ مال’’ لاہور پارکنگ کمپنی ‘‘کے تعین کردہ ریٹس کے مطابق پارکنگ چارج کریں‘ عامر احمد خان

’نو پارکنگ ایریا‘‘ میں پارکنگ اور پارکنگ کے لیے مختص جگہ پرقائم تجاوزات پر سخت کارروائی کی جائے‘ ڈی جی ایل ڈی اے

بدھ 8 فروری 2023 23:12

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 فروری2023ء) لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل عامر احمد خان نے جوہر ٹاو ن میں عبدالحق روڈ جی ون مارکیٹ اور ایکسپو سنٹر روڈ (امپوریم مال )کا دورہ کیا اور ان سڑکوں کو ماڈل سڑکیں بنانے کے متعلق جاری اقدامات کا جائزہ لیا ۔اس موقع پر انہوں نے کہا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر شہر لاہور کی9 اہم شاہراہوں کو ماڈل بنانے کا مشن تیزی سے جاری ہے اور میں خود اس کی نگرانی کر رہا ہوں۔

ڈی جی ایل ڈی اے نے کہا کہ ڈاکٹر ہسپتال سے ایکسپو سینٹر تک سڑک کو ماڈل سڑک بنا یاجا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیپا، پی ایچ اے اور مقامی تاجروں کے ساتھ مل کر جی ون مارکیٹ میں پارکنگ اور تجاوزات ہٹانے کا پلان تشکیل دیا جائے۔سکول اور رش کے اوقات میں ٹریفک مینجمنٹ کا موثر پلان تشکیل دیا جائے۔

(جاری ہے)

متعلقہ حکام نے ڈی جی ایل ڈی اے کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ شاپنگ مالز کے زیادہ چارجز کی وجہ سے باہر پارکنگ ہو تی ہے۔

ڈی جی ایل ڈی اے نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ بڑے شاپنگ مال’’ لاہور پارکنگ کمپنی ‘‘کے تعین کردہ ریٹس کے مطابق پارکنگ چارج کریں۔مالز کے باہر غیر قانونی پارکنگ کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے امپوریم مال انتظامیہ کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ موٹرسائیکل و کار پارکنگ کے انتظامات امپوریم مال کے اندر کیے جائیں تاکہ ٹریفک روانی متاثر نہ ہو ۔

انہوں نے کہا کہ تاجر برادری اور کاروباری حضرات کی سہولت کے ساتھ ساتھ قوانین کی عملداری بھی انتہائی ضروری ہے۔ڈی جی ایل ڈی اے نے عبدالحق روڈ کو دونوں اطراف سے کشادہ کرنے، گرین بیلٹ کو خوبصورت بنانے اور متعلقہ حکام کو ڈاکٹر ہسپتال سے ایکسپو سنٹر تک سڑک کو ماڈل بنانے کے لیے ری ماڈلنگ ڈیزائن جلد پیش کرنے کی ہدایت کی ۔انہوں نے کہا کہ ’’نو پارکنگ ایریا‘‘ میں پارکنگ اور پارکنگ کے لیے مختص جگہ پرقائم تجاوزات پر سخت کارروائی کی جائے۔

اس موقع پر ایڈیشنل ڈی جی ہاوسنگ سیفی اللہ گوندل ، چیف انجینئر ون اسرار سعید خان، چیف ٹاون پلانر اسدالزمان ڈائریکٹر انفورسمنٹ ، ڈائریکٹر ٹاو ن پلاننگ سد رہ معظم، ڈپٹی ڈائریکٹر لاء قاسم بھٹی سمیت ٹیپا ، پی ایچ اے، ایم سی ایل اور ٹریفک پولیس کے افسران بھی موجود تھے۔