خیبر پختونخوا میں دوسرے مرحلہ کے تحت قومی اسمبلی کی 16 نشستوں پر ضمنی انتخابات کیلئے 178 اٴْمیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے

جمعرات 16 فروری 2023 19:50

کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 فروری2023ء) خیبر پختونخوا میں دوسرے مرحلہ کے تحت قومی اسمبلی کی 16 نشستوں پر ضمنی انتخابات کیلئے مجموعی طور پر 178 اٴْمیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جن میں سب سے زیادہ کرک سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 34 پرایک خاتون سمیت 20 اٴْمیدوار شامل ہیں۔ قومی اسمبلی کی ان 16 نشستوں پر ضمنی انتخابات 19 مارچ کو ہوں گے۔

کرک سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 34 پرسب سے زیادہ 20 اٴْمیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کرائے ہیں جن میں سابق ایم این اے اور پی ٹی آئی کے شاہد احمدخٹک کے علاوہ سابق صوبائی وزیر خزانہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نوابزادہ محسن علی خان‘ پیپلز پارٹی کی سابق ایم پی اے مہر سلطانہ ایڈوکیٹ‘ پا کستان مسلم لیگ (ن) کے مالک رحمن ایڈوکیٹ اور ریاض خان ‘عوامی نیشنل پارٹی کے شاہ نواز ‘ سابق صوبائی مشیر ملک قاسم کے فرزند ملک کامران قاسم کے علاوہ ڈاکٹر خالد عظیم ‘ انجینئر جمال خٹک‘ الطاف قادر ایڈووکیٹ‘ ارشد فہیم‘ فاران نواب‘ وقاص احمد شاہین‘ خالد احمدخٹک‘ محمد مدثر‘ ملک محمدنعمان‘ جاوید اختر ایڈوکیٹ‘ حاجی نورورجان‘ حافظ خورشید علی اور محمدسلیم خٹک شامل ہیں۔

(جاری ہے)

یہ نشست سابق ایم این اے شاہد خٹک کے مستعفی ہونے کے بعد خالی قرارپائی تھی۔ کاغذات کی منظوری اور مسترد ہونے کے بعد اٴْمیدواروں کی حتمی فہرست کی اشاعت کے بعد ہی اصل صورتحال واضح ہوجائے گی۔ پاکستان تحریک انصاف نے فی الوقت کرک سے کاغذات نامزدگی داخل کرانے والے سابق ایم این اے شاہد خٹک سمیت کسی بھی اٴْمیدوار کو ٹکٹ جاری نہیں کیا ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 18فروری تک مکمل کی جائیگی جبکہ کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد کرنے کیخلاف اپیلیں 22 فروری تک دائر کی جاسکیں گی۔ اپیلٹ ٹریبونل ان اپیلوں کو 27 فروری تک نمٹائیں گے جن کے بعد 28 فروری کو امیدواروں کی نظر ثانی شدہ فہرست جاری کی جائیگی۔جاری شیڈول کے مطابق امیدوار اپنے کا غذات نامزدگی یکم مارچ تک واپس لے سکیں گے جبکہ امیدواران کی حتمی فہرست 2 مارچ کو جاری کی جائیگی اور اسی دن انہیں انتخابی نشانات الاٹ کئے جائینگے۔