ہیٹنگ تمباکو مصنوعات  کو قانونی قرار دینے کا فیصلہ واپس لیا جائے، طبی و سماجی ماہرین

پیر 27 فروری 2023 19:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 فروری2023ء) طبی و سماجی ماہرین نے ہیٹنگ تمباکو مصنوعات  کو قانونی قرار دینے کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے اپیل کی ہے کہ اس فیصلے کو واپس لیا جائے۔ مقررین نے یہ بات پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ)  کے زیر اہتمام سوات کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ  سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

سیمینار میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ کے صدر افضل بٹ،تمباکو کنٹرول سیل کے سابق سربراہ ڈاکٹر ضیاء الدین اسلام، کرومیٹک کے طیب، سپارک کے پروگرام منیجر خلیل احمد ڈوگر اورراولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹ  کے صدر عابد عباسی شریک تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پناہ کے سیکرٹری جنرل ثنا ء اللہ گھمن نےکہا کہ تمباکو نوشی جیسے زہریلے نشے سے نوجوان نسل اور لوگوں کو نجات دلانے کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھانے میں میڈیا نے بہترین کردار ادا کیا ہے جس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں۔

(جاری ہے)

  انہوں نے کہا کہ تمباکو کی صنعت نئی نسل کو تمباکو نوشی کی جانب راغب کرنے کے لئے نت نئے طریقے استعمال کر رہی ہے  جن میں ہیٹنگ پروڈکٹس بھی شامل ہیں ۔ ان مصنوعات کو بے ضرر کہہ کر فروخت کیا جارہا ہے جس میں ای سگریٹ بھی شامل ہے۔ انھوں نے کہا کہ ای سگریٹ بھی عام سگریٹ جتنی ہی نقصان دہ ہیں اور ان برانڈز کے رجحان میں اضافہ ہو رہا ہے۔جس سے تعلیمی اداروں کے بچوں سمیت ہر طبقہ فکر متاثر ہے۔

انہیں کنٹرول کرنے کے لیے  حکومتی سطح پر بھی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح ہم نے سیگریٹ نوشی کے خلاف جنگ لڑی ہے  اسی طرح ہیٹنگ پروڈکٹ کے خلاف بھی کسی بھی حد تک جائیں گے ۔ ہماری حکومت سے درخواست ہے  کہ اسے قانونی قرار دینے کے فیصلے کو واپس لیا جائے ۔ہم تمباکو انڈسٹری کی جانب سے  نوجوانوں کو ہلاکت میں ڈالنے کے ہر حربے کا مقابلہ کریں گے۔

پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے کہا کہ میڈیا  ہمیشہ کی طرح اس میں بھی اپنا کردار ادا کرے گا او ر ہم اس کاز میں پناہ کے ساتھ ہیں۔ ڈاکٹر ضیاء الدین اسلام نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ نوجوان نسل کو تمباکو نوشی کی نئی اقسام سے محفوظ رکھنے میں اپنا کردار ادا کرے۔ ورکشاپ کے شرکا نے تمبا کو کنٹرول کے لئے ہر ممکن کردار ادا کرنے کا بھی اعادہ کیا۔