سعودی عرب نے ترکیہ کی ڈولتی معیشت کو سہارا دینے کے لیے 5 ارب ڈالر ترکیہ کے مرکزی بینک میں ڈپازٹ کرا دئیے

پیر 6 مارچ 2023 22:47

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 مارچ2023ء) سعودی وزیر خزانہ محمد بن الجادان نے دسمبر 2022 میں ارادہ ظاہر کیا تھا کہ ان کا ملک ترکیہ کے بینک میں یہ رقم جمع کروانا چاہتا ہے۔ سعودی عرب نے ترکیہ کی ڈولتی معیشت کو سہارا دینے کے لیے 5 ارب ڈالر ترکیہ کے مرکزی بینک میں ڈپازٹ کرا دیے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی عرب نے ایک معاہدے کے تحت سعودی فنڈ ڈیویلپمنٹ (ایس ایف ڈی) کے ذریعے ترکیہ کے مرکزی بینک میں 5 ارب ڈالر جمع کرائے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ گزشتہ دو برس سے ترکیہ کو بدترین معاشی مسائل کا سامنا ہے اور ترکیہ کے فارن ایکسچینج کے ذخائر 20 سال کی بدترین پوزیشن کے بعد 6 ارب ڈالر سے واپس اوپر آئے تھے کہ حال ہی میں آنے والے زلزلے میں اسے پھر ساڑھے 8 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑ گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق 24 فروری کو ختم ہونے والے ہفتے میں ترکیہ کے مرکزی بینک کے ذخائر 1 اعشاریہ 4 ارب ڈالر کم ہوئے تھے۔فنانشنل کرائسز کے باعث ترک کرنسی لیرا کی قدر 2021 میں ڈالر کے مقابلے میں 44 فیصد کم ہوئی جبکہ 2022 میں بھی لیرا کی قدر میں 30 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔خیال رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان 2018 میں استنبول میں سعودی سفارت خانے میں قتل ہونے والے صحافی جمال خاشقجی کے واقعے کے بعد سے حالات کشیدہ تھے۔