بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکولز ملاکنڈ کے اساتذہ کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف دائر رٹ پر سیکرٹری ایجوکیشن کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم

منگل 21 مارچ 2023 20:00

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مارچ2023ء) پشاور ہائیکورٹ نے بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکولز ملاکنڈ کے اساتذہ کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف دائر رٹ پر سیکرٹری ایجوکیشن کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیدیا جبکہ چیف جسٹس قیصررشید خان نے کہاہے کہ رمضان کامہینہ آرہاہے ،اساتذہ کو تنخواہیں نہ دینا ٹھیک بات نہیں۔ چیف جسٹس قیصررشید اور جسٹس اعجاز انور پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کیس پر سماعت شروع کی تو درخواست گزاروں کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 20 ماہ سے اساتذہ کو تنخواہیں نہیں مل رہی ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہاکہ افسران کی اپنی تنخواہیں ہیں لیکن اساتذہ کیلئے نہیں ہے۔

سیکرٹری ایجوکیشن، ڈائریکٹر ایجوکیشن اور ایڈوکیٹ جنرل کو بلالیں۔ اس کیس کو تھوڑی دیر بعد سنیں گے۔

(جاری ہے)

بعدازاں کیس پر دوبارہ سماعت شروع ہوئی تو سیکرٹری ایجوکیشن، ڈائریکٹر ایجوکیشن اور اے اے جی سید سکندر حیات شاہ عدالت میں پیش ہوئے۔ سیکرٹری تعلیم نے عدالت کو بتایا کہ یہ سکول وفاقی حکومت کی طرف سے بغیر کسی فنڈ کے ہمیں دیئے گئے ہیں۔ کل 1531 سکولز ہیں جن میں 1 ہزار 631 اساتذہ ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس میں زیادہ تر اساتذہ انٹر اور میٹرک ہولڈر ہیں اور ہماری ضرورت بی اے ہے۔کئی سکول لوگوں نے گھر کے کمرے میں قائم کئے ہیں جہاں پر تین سے پانچ بچے پڑھ رہے ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اس صورتحال میں ان کا کیا حل نکالا جاسکتا ہے؟ سیکرٹری ایجوکیشن نے بتایا کہ وہ خود جاکر سروے کرکے عدالت کو رپورٹ پیش کریں گے۔ فاضل چیف جسٹس نے انہیں ہدایت کی کہ جو ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے معیار پر پورا اترتے ہیں ان کو تنخواہیں دی جائیں۔ رمضان آرہا ہے اور ان دنوں میں ملازمین کو تنخواہیں نہ دینا اچھی بات نہیں ہے۔ آپ منگل تک اپنی رپورٹ جمع کریں اور جو اہل ہے ان کو تنخواہیں اداکی جائے۔ عدالت نے سماعت منگل تک ملتوی کردی ہے۔