ئ*اسپیکر شوریٰ ہمدرد کراچی جسٹس(ر) حاذق الخیری کی رحلت پر تعزیتی و یادگاری ریفرنس

جمعرات 27 اپریل 2023 20:30

) کراچی(آن لائن)اسپیکر شوریٰ ہمدرد کراچی جسٹس(ر) حاذق الخیری کی رحلت پر اٴْن کی یاد میں ہمدرد فاؤنڈیشن پاکستان کی صدرسعدیہ راشد کی صدارت میں ہمدرد کارپوریٹ ہیڈ آفس میںتعزیتی و یادگاری ریفرنس کا انعقادہوا،جس میں شوریٰ ہمدردکرا چی کیا راکین نے سعدیہ راشد کے ہمراہ شرکت کی ،جبکہ دیگر صوبوں کیاراکین بذریعہ زوم آن لائن شریک ہوئے اور مرحوم کی قومی خدمات پر اٴْنہیں خراج تحسین پیش کیا اور اٴْن کے بلندی درجات کے لیے خصوصی دعائے مغفرت کی۔

سعدیہ راشد نے کہا کہ جسٹس(ر) حاذق الخیری ایک قابل اور بزرگ قانون دان تھے جنہوں نے پاکستان کی وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس، سندھ ہائی کورٹ کے جج، سندھ کے محتسب اعلیٰ اور سندھ مسلم لاء کالج کے پرنسپل کے طور پر خدمات انجام دیں۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں وہ اسلامی نظریاتی کونسل کے رٴْکن بھی رہے نیز ملک کے شعبہ قانون میں کارہائے نمایاں انجام دئیے۔ اسپیکر شوریٰ ہمدردپشاور پروفیسر ڈاکٹر فخر الاسلام نے کہا کہ مرحوم نے بطور منصف قانون کی بالادستی کو برقرار رکھ اپنی مستعار زندگی کو خوب کارآمد بنادیا۔

وہ جہاندیدہ اور صاحب بصیرت رٴْکن شوریٰ تھے۔اعلا ترین عدالتی معیار کو شوریٰ ہمدرد کے اجلاسوں میں نافذکرنا اٴْن کا طرہ امتیاز ہے۔ اللہ تعالیٰ اٴْنہیں بلند درجات عطاء فرمائیں، علمی و قانونی حلقوں میں اٴْن کی یادیں بہت عرصہ تک باقی رہیں گی۔ اسپیکر شوریٰ ہمدرد راولپنڈی واسلام آبادپروفیسر نیاز عرفان نے کہا کہ شوریٰ ہمدرد تھنکرز فورم کے قیام کا مقصد قوم کی ذہنی و فکری تربیت و آگاہی ہے۔

اس اہم و معتبر فورم کی ترقی و تحفظ میں مرحوم حاذق الخیری کا کردار ایک بڑا سرمایہ تھا، اس سرمایہ سے محرومی ہمارے اس فورم کابڑا نقصان ہے۔ سابق گورنر سندھ جنرل (ر)معین الدین حیدر نے کہا کہ مرحوم ہمہ جہت خوبیوں اور صلاحیتوں کے حامل تھے۔ انتظامی امور میں مہارت اور کمال کی بدولت اپنے عدالتی کریئر میں تابندہ مثال قائم کی۔ اٴْن کی انہی خوبیوں کا ادراک کرتے ہوئے شہید حکیم محمد سعید نے اٴْنہیں شوریٰ ہمدرد کا چیئرمین منتخب کیا۔

اٴْنہوں نے شہید حکیم محمد سعید کی پابندی وقت کی روایت کو زندہ رکھا۔ وہ فکری و علمی ورثہ کے حامل تعلیم یافتہ خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ ظفر اقبال نے کہا کہ مرحوم حاذق الخیری صاف گو ، بے باک، نڈر اور اصول پرست انسان تھے۔ بطور چیف جسٹس وفاقی شرعی عدالت، مرحوم نے عدالت کے وقار اور تعظیم پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا اور عدل و انصاف کا بول بالا کیا۔

وہ حب الوطن اور قوم کا درد رکھنے والی شخصیت تھے۔ پروفیسر ڈاکٹر تنویر خالد نے کہاکہ مرحوم علم و حکمت تھے۔ اعلیٰ مناصب پر فرائض کی ایمانداری اور پوری ذمہ داری سے ادائی اٴْن کی ذات کا خاص وصف تھا۔ بطور اسپیکر شوریٰ ہمدرد، اٴْنہوں نیملک کو درپیش مسائل و چیلنجز پر اپنی تجاویز و آراء سے قوم کی راہنمائی فرمائی۔ سینیٹر عبدالحسیب خان نے کہا کہ یہ دنیا دارالفناء ہے، ہر ذی روح کو موت کا ذائقہ چکھنا ہے،یہی ارشاد باری تعالیٰ ہے۔

بہرکیف اٴْن کی رحلت سے ملک ایک قدآور علمی اور ماہر قانون دان سے محروم ہوگیا۔ڈاکٹر رضوانہ انصاری نے کہاکہ قانون کے ساتھ اٴْن کی ادبی و علمی خدمات کا دائرہ بھی بہت وسیع ہے۔ اٴْن کی خدمات کو اٴْجاگر کرکے ہم قوم کے نئے اذہان کو قابل تقلید رول ماڈل دے سکتے ہیں۔ ڈاکٹر خالدہ غوث نے کہا کہ شوریٰ ہمدرد میں شہید حکیم محمد سعید کے قائم کردہ ڈسپلن کو برقرار رکھنا اٴْن کی بڑی کاوش ہے۔

وہ وطن عزیز سے محبت کرتے تھے اسی لیے اٴْن کی راہنمائی میں شوریٰ ہمدرد کے فور م سے کئی اہم و غور طلب امور و قومی مسائل پرمتوازن اور جامع سفارشات سامنے آئیں۔شوریٰ ہمدرد لاہور کے رٴْکن عمر ظہیر میر نے شرکاء کو بتایا کہ خواتین تحفظ بل کو جسٹس(ر) حاذق الخیری نے تیار کیا تھا۔ اپنے اسلاف کے عظیم سرمائے کو محفوظ رکھنے کا سب سے اچھا طریقہ یہی ہے کہ ہم اٴْن کے مقاصد و خوابوں کو شرمندہ تعبیر کریں۔

تعزیتی ریفرنس میں مرحوم کے اہل خانہ بھی شریک ہوئے۔ اجلاس سے ڈاکٹر امجد علی جعفری، کموڈور (ر)سدید انور ملک، میاں محمد اکرم(لاہور)، پروفیسرمسرت اکرم،انجینئر ابن الحسن رضوی ، پروفیسر ڈاکٹر شاہین حبیب، پروفیسر ڈاکٹر اخلاق احمد،ہمدرد یونی ورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر حکیم عبدالحنان اور ثنا غوری سمیت دیگر شرکا ء نے بھی خطاب کیا۔