ئ*اسامہ بن لادن آپریشن کے دن وائٹ ہاؤس کی خصوصی تصاویر پہلی بار منظر عام پر آگئیں

اتوار 30 اپریل 2023 20:00

ھ*واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 اپریل2023ء) کالعدم القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کے خلاف کیے جانے والے امریکی فوجی آپریشن کو اس وقت کے امریکی صدر بارک اوبامہ، نائب صدر جوبائیڈن اور سیکریٹری خارجہ ہیلری کلنٹن سمیت دیگر اوبامہ انتظامیہ کے اعلیٰ ترین حکام نے براہ راست دیکھا تھا جس کی مزید خصوصی تصاویر پہلی مرتبہ منظر عام پر آگئی ہیں۔

وائٹ ہاؤس میں موجود رہ کر امریکی فوجی کارروائی دیکھنے والوں میں اس وقت کے سیکریٹری دفاع باب گیٹس بھی شامل تھے۔ اسامہ بن لادن کیخلاف امریکی فوجی کارروائی پاکستانی شہر ایبٹ ا?باد میں کی گئی تھی۔امریکی حکام کی جانب سے دیکھی جانے والی کارروائی کی تصاویر اور ویڈیوز بھی بنائی گئی تھیں جن میں سے ایک تصویر باقاعدہ ریلیزہوئی تھی تاکہ دنیا کو بتایا جا سکے کہ فوجی کارروائی کو براہ راست امریکی قیادت کی جانب سے مانیٹر بھی کیا گیا۔

(جاری ہے)

امریکہ کے مؤقر انگریزی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اس وقت کھینچی گئیں مزید تصاویر کے حصول کے لیے فریڈم آف انفارمیشن ایکٹ کے تحت درخواست دی جس کے جواب میں بارک اوبامہ کی صدارتی لائبریری سے مزید تصاویر حاصل کر کے شائع کردی ہیں۔ واضح رہے کہ امریکی اخبار نے یکم مئی 2011 میں کییجانے والے ا?پرشن کی تصویر اس وقت شائع کی ہیں جب دنیا ایک مرتبہ پھر یکم مئی منانے والی ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے شائع کی جانے والی تصاویر کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وائٹ ہاؤس کے سیچویشن روم میں اس وقت کے امریکی صدر بارک اوبامہ اور ان کے نائب صدر ( جو اس وقت امریکی صدر ہیں) جو بائیڈن کے چہروں پر تناؤ واضح تھا۔ وائٹ ہاؤس میں اس وقت کے سیکریٹری دفاع باب گیٹس بھی موجود تھے۔ تصاویر میں اس وقت کی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن اور اوبامہ انتظامیہ کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے جنہوں نے براہ راست امریکی فوجی سیل کی کارروائی دیکھی تھی۔

شائع ہونے والی تصاویر میں اوبامہ کو سب کچھ غور سے دیکھتے اورسوالات پوچھتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے اور جب یہ بات سامنے آئی کہ کارروائی کامیاب ہو گئی ہے تو گیٹس کا ہاتھ ہلاتے ہوئے بھی تصویر کھینچی گئی ہے۔ گیٹس نے اس کے بعد سابق امریکی صدور جارج ڈبلیو بش اور بل کلنٹن سمیت دیگر عالمی رہنماؤں کو بتانے کے لیے فون کال بھی کی تھی۔