مضرصحت گٹکے اورماوا کی کھلے عام فروخت کے خلاف درخواست پر سماعت ستمبرکے پہلے ہفتے تک ملتوی

جمعرات 18 مئی 2023 20:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مئی2023ء) سندھ ہائی کورٹ نے سندھ بھر میں مضر صحت گٹکے اور ماوا کی کھلے عام فروخت کے خلاف درخواست پر سماعت ستمبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی ہے ۔سندھ ہائیکورٹ میں سندھ بھر میں مضر صحت گٹکے اور ماوا کی کھلے عام فروخت کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواستگزار کے وکیل مزمل ممتاز میئو ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ آئی جی سندھ نے کٹگا فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے لیے ٹاسک فورس بنادی ہے۔

ٹاسک فورس اچھی شہرت کے حامل افسران پر مشتمل ہے، جو دن رات کارروائیاں کررہی ہے۔ ٹاسک فورس نے اعلی پولیس افسران کی سرپرستی میں گٹکے ماوا بنانے کی فیکٹریاں چلانے والے ایس ایچ اوز کے خلاف بھی کارروائی کی ہے۔ عدالت نے ٹاسک فورس کی کارکردگی پر اظہار تعریف کیا۔

(جاری ہے)

جسٹس صلاح الدین پہنور نے ریمارکس دیئے کہ پولیس اچھا کام کرے گی تو ہم ضرور سہرائیں گے۔

عدالت نے گٹکا کھانے سے کینسر کا شکار ہو کر انتقال کرنے والے دو بھائیوں کے خاندان کی کفالت بھی ہدایت کردی۔ عدالت نے صوبائی حکومت کو سلیم حیدر اور نسیم حیدر کے خاندانوں کی سوشل ویلفیئر بورڈ کے زریعے کفالت کرنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے پولیس گٹکا ماوا اور دیگر مضر صحت اشیا کی فروخت کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کی بھی ہدایت کی۔ حکم کے باوجود ڈی آئی جی، میر پور خاص، سکھر اور لاڑکانہ کی جانب سے جواب جمع نہ کرنے پر عدالت برہم ہوگئی۔

عدالت نے ڈی آئی جی میر پور خاص، سکھر اور لاڑکانہ کو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔ عدالت نے تینوں ڈی آئی جیز کو ماوا فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے ڈی آئی جیز سے پیش رفت رپورٹس طلب کی تھی۔ عدالت نے کیس کی سماعت ستمبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی۔