تمباکو صنعت پر گزشتہ6ماہ سے زائد عرصہ سے جاری مصنوعی بحران سے ملک بھر کی طرح راولپنڈی میں بھی مشہور برانڈ کے سگریٹ ناپید ہو گئے

منگل 4 جولائی 2023 22:31

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 جولائی2023ء) تمباکو کی صنعت پر گزشتہ6ماہ سے زائد عرصہ سے جاری مصنوعی بحران سے ملک بھر کی طرح راولپنڈی میں بھی مشہور برانڈ کے سگریٹ ناپید ہو گئے مارکیٹ سے سگریٹ غائب ہونے پر سگریٹ کی قیمتوں میںدوگنا سے زائد اضافہ ہو گیاجس سے ایک طرف تو پاکستانی سگریٹ بلیک میں فروخت ہونے لگا جبکہ دوسری جانب شہر بھر میں سمگل شدہ ، غیر ملکی اور نان کسٹم پید سگریٹ بھی منہ مانگی قیمت پر فروخت ہونے لگے محکمہ کسٹم اور دیگر اداروں نے مکمل اور پراسرار چپ سادھ لی اس وقت مشہور برانڈ کے پاکستانی گولڈ لیف کے پیکٹ کی بلیک قیمت 550روپے اور کیپسٹن سگریٹ کے پیکٹ کی قیمت300روپے سے تجاوز کر گئی تمباکو نوشی کرنے والے افراد کے مطابق سگریٹ کمپنیوں نے ازخود سگریٹ کی قیمت میں100فیصد سے زائد اضافہ کر دیا اور6ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود حکومت کی جانب سے کوئی نئے ریٹ جاری نہیں کئے گئے شہریوں کے مطابق 6ماہ قبل سگریٹ کی قیمتیں یکدم دوگنا ہونے کے باوجود تاحال گولڈ لیف کے پیکٹ پر244روپے قیمت درج ہے لیکن مارکیٹ میں یہ پیکٹ اب550روپے پر پہنچ چکا ہے اسی طرح کیپسٹن کے پیکٹ پر پرانی قیمت درج ہونے کے باوجود ایک پیکٹ 330 روپے میں فروخت کیا جارہا ہے اسی طرح ریڈ اینڈ وائٹ سگریٹ230روپے میں فروخت ہو رہا ہے سگریٹ کی مصنوعی قلت اور خود ساختہ قیمتوں سے محکمہ کسٹم کی مبینہ ملی بھگت سے بڑی تعداد میں سمگل شدہ غیر ملکی سگریٹ کھلے عام فروخت ہونے لگا ترکی کا ظاہر کر کے فروخت کئے جانے والے گولڈلیف میں زائد المیعاد اور پھپھوندی زدہ سگریٹ فروخت کیا جار ہا ہے جبکہ شکائیت کرنے والے گاہکوں کے ساتھ دکاندار دست و گریبان ہونے لگے شہریوں نے من مانی قیمتوں کے باوجود سگریت کی قلت پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک کا کوئی شعبہ ایسا نہیںجہاں چور بازاری ، منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کا بازار گرم نہ ہوسابقہ دور حکومت میں ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر عامر کیانی اورچینی کی قیمتوں میں اضافے پر جہانگیر ترین کے خلاف تو شدید ردعمل سامنے آیا تھا لیکن چونکہ یہ سگریٹ ایسی پراڈکٹ ہے جس پر عام آدمی کی توجہ نہ ہونے کے باعث 6ماہ میں قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا اور کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگی ۔