پی ٹی آئی چیئرمین سے کہا تھا اداروں سے جھگڑا نہ ڈالیں ،لوگ غلط مشورے دیتے تھے، حامد خان

پیر 18 ستمبر 2023 17:52

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2023ء) تحریک انصاف کے رہنما و سینئر قانون دان حامد خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین سے کہا تھاکہ اداروں سے جھگڑا نہ ڈالیں ،عدلیہ اور الیکشن کمیشن کے خلاف بیان بازی نہ کریں ،میرے سامنے پی ٹی آئی چیئرمین میری باتوں سے اتفاق کرتے تھے لیکن بعد میں انہیں مشورے دینے والے آ جاتے تھے ،تاریخ میں صدر علوی کا کردار بڑا الجھا ہوا نظر آئے گا ، ایک بے بسی کی تصویر ہے جس کا نام عارف علوی ہے ، پی ٹی آئی سب سے بڑی جماعت ہے اس کے بغیر انتخابات کی کوئی ساکھ نہیں ہو گی ۔

ایک انٹر ویو میں حامد خان نے کہا کہ نو مئی کے واقعات کو پی ٹی آئی چیئرمین کے ساتھ نہیں جوڑا جا سکتا کیونکہ وہ تو اس وقت زیر حراست تھے ،کچھ لوگ جوخاص طو رپر ان مواقعوں کے لئے تیار کئے جاتے ہیں، وہ اب سارے سلطانی گواہ بننے کے لئے تیار ہیں ،پہلے سارے کے سارے کہتے تھے ایسا نہیں ہوا اب کہتے ہیں اسی طرح ہوا ہے اس لئے ان کی کیا کریڈیبلٹی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین کہتے تھے میں نے تین ساڑھے تین سال کی حکمرانی سے بہت کچھ سیکھا ہے ۔ میں پی ٹی آئی چیئرمین کو کہتا تھا اداروں سے جھگڑا نہ ڈالا جائے ،عدالت کے خلاف بیان نہ دیں ، اس کی کمزوری اپنی جگہ اس کی ہم نشاندہی کریں گے ، بیان بازی سے پارٹی کا نقصان ہوگا ،الیکشن کمیشن کے خلاف بیان بازی نہ کریں، اس سے اداروںکو اپنے خلاف کرتے ہیں، جو پی ٹی آئی چیئرمین کو مشورے دیتے تھے اس نے بات کو بڑھایا ہے ۔

میں نے یہ بھی کہا تھاکہ بھول جائیں اب جنرل باجوہ وہ ریٹائرہو گیا ہے نام لے کر تنقید نہ کریں ۔ انہوں نے پی ٹی آئی چیئرمین یا پی ٹی آئی کے بغیر انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ ایسا نہیں ہو سکتا آج یا کل انہیں بات کرنا پڑے گی ، پی ٹی آئی بڑی جماعت ہے اس کے بغیر انتخابات کی کوئی ساکھ نہیں ہو گی ، پی ٹی آئی سے صلح ہونی ہے ایڈ جسٹمنٹ کرنا پڑے گی ، یہ نہیں ہو سکتا کہ اس کو باہر کر دیں ، چیئرمین ہی پی ٹی آئی ہیںانہی کے نام کے ساتھ پارٹی چلے گی ۔

انہوں نے کہا کہ عارف علوی کا تاریخ میں کردار بڑا الجھا ہوا نظر آئے گا ،کبھی ادھر ہے کبھی اُدھر ہے ،ایک بے بسی کی تصویر ہے جس کا نام عارف علوی ہے ،ہمت ہے تو ہمت دکھا دیں تاریخ آپ کو یاد کرے گی ، کیا آج کوئی ممنون حسین کو یاد کر تا ہے ۔انہوں نے کہا کہ 2008کی وکلاء تاریخ میں بھی بہت سے لوگ بظاہر ہمارے ساتھ تھے ، ہمیں پتہ ہے اب بھی کون کون کہاں کہاں کس کے ساتھ ہے ، کچھ مخلص نہیں ہے وہ صرف وکلاء میں چہرہ چھپانے کے لئے نوے روز میں الیکشن کرائو کے نعرے لگا رہے ہیں۔