نگراں وزیراعلی ٰسندھ ٰکا سیلاب بحالی کے منصوبوں کی پیش رفت کا جائزہ، جاری کاموں کا بروقت معائنہ کرنے کا حکم

بدھ 27 ستمبر 2023 21:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 ستمبر2023ء) نگراں وزیراعلی ٰسندھ جسٹس (ر)مقبول باقر نے سندھ فلڈ بحالی کے منصوبوں کی پیشرفت کا جائزہ لیتے ہوئے محکمہ پی اینڈ ڈی کو ہدایت کی ہے کہ وہ جاری کاموں میں تیزی لائیں تاکہ نہ صرف تباہ شدہ انفراسٹرکچر کو بحال کیا جا سکے بلکہ اس سے مقامی سطح پر معاشی سرگرمیاں شروع ہو سکیں۔ بدھ کو جاری اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی زیر صدرات وزیراعلی ہائوس میں منعقدہ اجلاس میں کیا۔

اجلاس میں چیئرمین پی اینڈ ڈی شکیل منگنیجو، وزیراعلی کے پرنسپل سیکریٹری حسن نقوی، سیکرٹری خزانہ کاظم جتوئی اور سیکرٹری پلاننگ اصغر میمن نے شرکت کی۔ چیئرمین پی اینڈ ڈی شکیل منگنیجو نے ایک پریزنٹیشن کے ذریعے نگراں وزیراعلی کو بتایا کہ سیلاب 2022 میں صوبے کا 70 فیصد حصہ پانی میں ڈوب گیا تھا اس لیے 30 میں سے 24 اضلاع کو آفت زدہ علاقے قرار دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

سیلاب سے 1090 افراد ہلاک، 8422 زخمی، 3777272 ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ، 12.36 ملین افراد بے گھر ، 2.1 ملین مکانات کا نقصان ، 436435 مویشی ہلاک اور 8463 کلومیٹر سڑکوں کو نقصان پہنچا۔ متاثرہ افراد کی فصلوں اور انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے 1.5 ارب ڈالر کی رقم درکار ہے جس کیلئے 773 ملین ڈالر کا بندوبست کیا گیا جس میں ورلڈ بینک کے 500 ملین ڈالر بھی شامل ہیں اور صوبائی حکومت نے 227 ملین ڈالر شیئر کیے ہیں۔

عالمی بینک سے 2.5 ملین ڈالر کیلئے رابطہ کیا گیا ہے تاکہ اس ضرورت کو پورا کیا جا سکے۔ اس پر وزیراعلیٰ نے محکمہ پی اینڈ ڈی کو ہدایت کی کہ سیلاب سے متاثرہ افراد کا ایک جامع کیس تیار کرکے ورلڈ بینک کو پیش کیا جائے تاکہ اسے جلد از جلد منظور کیا جاسکے۔ وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ سیلاب سے متاثرہ افراد کیلئے شروع کیے گئے منصوبوں کی پیشرفت میں کثیر خطرات سے بچنے والے رہائشی گھروں کا آغاز، کمیونٹی کی شمولیت اور بااختیار بنانا، ماحولیات کی پائیداری، صلاحیت کی تعمیر اور آگاہی دینا شامل ہے۔

ان منصوبوں میں تباہ شدہ آبپاشی کے بنیادی ڈھانچے کی بحالی، تباہ شدہ سڑکوں اور پانی کی فراہمی کی بحالی، روزگار کی بحالی اور ریسکیو 1122 سروس کی ضلعی سطح تک توسیع بھی شامل ہے۔ محکمہ پی اینڈ ڈی کو ہدایت کی کہ وہ معیاری کام کو یقینی بنائیں اور تکنیکی ماہرین کے ذریعے ان کا معائنہ کرتے رہیں تاکہ منصوبوں پر استعمال ہونے والے فنڈز کو بہتر موسم کیلئے موزوں بنایا جاسکے۔ وزیراعلیٰ نے ایم سی بند، دانستر ٹیل ریگولیٹر، اڑل ہیڈ ریگولیٹر، 44ویں میل ڈیزرٹ کینال پر ریگولیٹر اور دیگر کی بحالی کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔