ْ مظلوم بے گناہ عشاقان رسول اور مساجد کو نشانہ بنانے والے مسلمان نہیں ہوسکتے،قار ی عثمان

ہفتہ 30 ستمبر 2023 18:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 ستمبر2023ء) جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے مرکزی رہنما قاری محمد عثمان نے مستونگ اور ہنگو میں ہونیوالے بم دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مظلوم بے گناہ عشاقان رسول اور مساجد کو نشانہ بنانے والے مسلمان نہیں ہوسکتے۔ ملک میں ایک بار پھر آگ و خون کی ہولی کھیلی جارہی ہے۔ حکومت اپنے شہریوں کے تحفظ میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے۔

سیکورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ علما اور مذہبی طبقے کو دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑدیا گیا ہے۔ بم دھماکوں کے مجرمان کو فوری گرفتار کرکے قوم کے سامنے لایا جائے۔سیکورٹی فورسز کی کارکردگی پر شدید تحفظات ہیں۔ خون مسلم اتنا ارزاں ہوگیا ہیکہ دن دیہاڑے سینکڑوں افراد شہید کردئے گئے۔

(جاری ہے)

شہدا کی بلندی درجات اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا گو ہیں۔

قاری محمد عثمان نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر ملک کو فرقہ وارانہ فسادات میں دھکیلنے کی مذموم کوششیں جاری ہیں۔ امن کے داعی خون میں نہلائے جارہے ہیں۔ مذہبی طبقے کو ٹارگٹڈ طریقے سے نشانہ بنانا ریاست کی رٹ کو کھلم کھلا چیلنج کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن و آشتی کے مراکز مساجد بھی دہشتگردوں کے نشانے پر ہیں۔ مظلوم مسلمان جنازے اٹھا اٹھا کر تھک گئے ہیں۔

مظلوموں کے خون کی ہولی کھیلنے والے جہنم کا ایندھن بنیں گے۔ قاری محمد عثمان نے سوال کیا کہ آخر کب تک شہری جنازے اٹھاتے رہیں گی سیکورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کیا کررہے ہیں تھریٹ اسسمنٹ کمیٹیاں کس مرض کی دوا ہیں انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اتنی بے بس ہے تو شہریوں کو کھلی چھوٹ دیدی جائے کہ اپنا تحفظ خود کریں، دہشتگردوں سے خود نمٹیں۔ لگتا تو یہ ہیکہ شہریوں اور مذہبی طبقے کو شرپسندوں کے حوالے کرنے کی پالیسی بنادی گئی ہے۔ قاری محمد عثمان نے مطالبہ کیاکہ ریاست اپنی رٹ قائم کرتے ہوئی ہنگامی بنیادوں پر بے رحمانہ آپریشن کرکے دہشتگردوں کے نیٹ ورکس کو بے نقاب کرکے کیفرکردار تک پہنچائے۔