سرگودھایونیورسٹی کی282طلبا و طالبات میں چائنیز امبیسیڈر سکالرشپ تقسیم کی گئی

ہفتہ 7 اکتوبر 2023 12:36

سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اکتوبر2023ء) سرگودھایونیورسٹی کی282طلبا و طالبات میں چائنیز امبیسیڈر سکالرشپ تقسیم کی گئی اس وقت پاکستان کے 28 ہزار سے زائد طلبہ چین میں زیر تعلیم ہیں۔تفصیلات کے مطابق سرگودھا میں ملک فیروز خان نون بزنس سکول ہال میں منعقدہ تقریب میں وائس چانسلر سرگودھا یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر قیصر عباس نے 282 طلبا طالبات میں سکالرشپ چیک تقسیم کئے۔

یہ سکالرشپ چینی سفیر نے سرگودھا یونیورسٹی کے طلبہ کیلئے شروع کی ہے جس کے تحت 176ضرورت مند طلبہ کے علاوہ 100طلبہ کو میرٹ اور 6 طلبہ کو چائنیز لینگوئج کورس میں پوزیشن حاصل کرنے پر سکالرشپس فراہم کی گئی۔اس موقع پر چینی سفیر ژیانگ زیدونگ نے پاک چین دوستی کو لازوال قرار دیتے ہوئے کہا کہ نوجوان پاک چین دوستی کے جانشین ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھاکہ سکالرشپ حاصل کرنے والے طلبہ ذمہ داری سے تعلیم حاصل کریں گے،اپنی قابلیت کو بہتر بنانے کیلئے سخت محنت کریں گے اور مستقبل قریب میں ملک کی خدمت کا ذمہ اپنے کندھوں پر اٹھائیں گے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ طلبہ اپنے وقت کی قدر کریں گے اور ہنر سیکھنے اور قابلیت کو بہتر بنانے کے لیے سخت محنت کریں گے۔جو ایک دن اپنے ملک کی خدمت کرنے کی ذمہ داری اٹھا سکتے ہیں اور چین و پاکستان کے درمیان عملی تعاون کے لیے خود کو وقف کریں گے یہی طلبہ محنت اور لگن سے چین پاکستان دوستی کے عظیم مقصد کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چائنیز امبیسیڈر سکالرشپ کو ہونہار طلبہ اور ضرورت مند طلبہ کو اپنی تعلیم مکمل کرنے اور اپنے خوابوں کو پورا کرنے میں مدد فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

مجھے پوری امید ہے کہ مزید پاکستانی طلبا مزید تعلیم کے لیے چین جائیں گے اور چین پاکستان دوستانہ تبادلوں کے سفیر بنیں گے۔وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قیصر عباس نے یونیورسٹی کے طلبہ کیلئے سکالرشپ کے اجرا پر چینی سفیر کا شکریہ اداکرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ دونوں دوست ممالک کے درمیان تعلیمی و ثقافتی سطح پر تعاون میں مزید اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان اقتصادی راہداری کا منصوبہ گیم چینجر ہے جس کی تکمیل سے پاکستان بھر میں اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا اور روزگار کے نئے مواقع جنم لیں گے تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان کے نوجوان ان مواقعوں سے مستفید ہونے کیلئے خود کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کریں۔انہوں نے دونوں ممالک کی بے لوث اور مخلصانہ دوستی کو ہمالیہ سے بلند،سمندر سے گہری اور شہد سے میٹھی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہر مشکل وقت میں چین اور پاکستان کے تعلقات اٹوٹ ثابت ہوئے ہیں اور ہر گزرتے سال کے ساتھ مضبوط ہوتے جا رہے ہیں۔

حالیہ برسوں میں چین اور پاکستان کے درمیان تمام شعبوں بالخصوص سائنس، ٹیکنالوجی، معیشت اور تعلیم میں دو طرفہ تعاون میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے جو دونوں ممالک کے لیے خوش آئند ہے۔ ڈاکٹر فضل الرحمن نے کہا کہ چین پاکستان کا قریبی دوست ملک، پاک چین تعلقات کی انفرادیت اور محبت کے رشتہ کی مضبوطی کومحسوس کیا جا سکتا ہے۔انہو ں نے کہا کہ پاکستان اور چین کی لازوال دوستی کو مزید آگے بڑھنا ہے جس کے لیے نوجوان کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین نے بطور دوست ملک پاکستان میں اعلی تعلیم کے فروغ کیلئے کئی اقدامات کیے، چائنیز امبیسیڈر سکالرشپ بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔ ڈاکٹر فضل الرحمن نے بتایا کہ تقریباً 274چینی یونیورسٹیاں ہر سال بین الاقوامی طلبا کو اسکالر شپ پیش کرتی ہیں، چائنہ اسکالرشپ کونسل کی رپورٹ کے مطابق اس وقت تقریبا 28,000 پاکستانی طلبہ چین کی مختلف یونیورسٹیوں میں اعلی تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور عالمی معیار کے فنون، فکری اور علمی سہولیات سے مستفید ہو رہے ہیں۔

مجھے امید ہے کہ 2030 تک یہ تعداد دو گنا ہو جائے گی۔پاکستان سے طلبہ کی تعداد میں اضافے کی بنیادی وجہ چینی حکومت کی جانب سے متعارف کرائی گئی پالیسیوں کا ایک سلسلہ ہی.انہوں نیکہا کہ پاکستانی طلبہ کے ساتھ مالی تعاون کے لیے چینی سفیر نے سکالرشپ پروگرام شروع کیا۔جس کی مد میں یونیورسٹی کو 3.7 ملین روپے دیے گئے جو طلبہ کو مالی تعاون فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ثقافتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے استعمال میں لائے جائیں گے۔