
فیصل آباد، گندم کے کاشتکاروں کو بوائی کے وقت کمزورزمینوں میں 2 بوری ڈی اے پی یا5 بوری سنگل سپر فاسفیٹ ڈالنے کی سفارش
جمعہ 24 نومبر 2023 12:24

(جاری ہے)
انہوں نے کہاکہ گندم کے لیے نائٹروجن اور فاسفورس کے استعمال کی نسبت 2بوری ڈی اے پی اور2 بوری یوریا کااستعمال نہایت ضروری ہے کیونکہ فاسفورس کم استعما ل کرنے کی وجہ سے پودا نرم اور زیادہ سبز ہوجاتاہے جس کی وجہ سے فصل کے گرنے اور اس پر بیماریوں کے حملے کا خطرہ بڑھ جاتاہے نیز فصل کے پکنے میں تاخیر ہوجاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر نائٹروجن اور فاسفورس کا تناسب صحیح رکھا جائے تو پیداوار میں 5سے10من فی ایکڑ اضافہ ممکن ہے نیز نائٹروجن کھاد سفارش کردہ نسبت سے زیادہ مقدار میں استعمال کرنے سے فائدے کی بجائے نقصان ہوتا ہے۔انہوں نے کہاکہ گندم کی بھرپور پیداوار کے حصول کے لیے ایک بوری سلفیٹ آف پوٹاش بھی استعمال کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ تجربات سے یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ گندم کی بروقت بوائی اور پوٹاش والی کھاد کی 25کلوگرام فی ایکڑ مقدار استعمال کرنے سے فصل پر تیلے کا حملہ نہیں ہوتا۔انہوں نے کہاکہ گندم کی پہلی آبپاشی کے وقت فصل میں نائٹروجنی کھاد استعمال نہ کی جائے تو اس سے فی ایکڑ پیداوارمتاثر ہونے کا احتمال بڑھ جاتاہے جبکہ گندم کی فصل کو پہلے پانی کے ساتھ نائٹروجنی کھاد کے استعمال کی اس وقت ضرورت ہوتی ہے جب پودا جھاڑ بناتا ہے۔انہوں نے کہاکہ فصل کی یہ حالت بروقت کاشت کی گئی فصل میں کاشت سے 18 سے 25 دن بعد شروع ہوتی ہے۔علاوہ ازیں دھان کے وڈھ میں کاشتہ گندم کی فصل کی پہلی آبپاشی 35سے40دن بعدکرنے اورآبپاشی کے بعدوترحالت میں نائٹروجنی کھاد کے استعمال کے خاطر خواہ نتائج بھی ملتے ہیں۔انہوں نے کاشتکاروں کو ہدایت کی کہ وہ کھڑی کپاس میں کاشتہ گندم کی فصل میں بوائی کے ایک مہینہ بعد ایک بوری یوریا فی ایکڑ استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ جدید ذرائع آبپاشی استعمال کرنے والے کاشتکاروں کی پیداوار روایتی ذرائع پر انحصار کرنے والے کاشتکاروں کے مقابلے میں دو گنا ہو گئی ہے اور وہ عام کاشتکاروں کی نسبت 25 سے30من فی ایکڑ گندم کی بجائے 50 سے60من فی ایکڑ تک گندم سمیت دیگر زرعی اجناس کی پیداوار حاصل کررہے ہیں لہٰذا کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ بھی جدید ذرائع آبپاشی سے استفادہ کریں تاکہ ان کی فی ایکڑ پیداوار میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ چونکہ پانی کی کمی کامسئلہ آہستہ آہستہ بڑھتا جارہاہے لہٰذا کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ ماہرین اصلاح آبپاشی اور زرعی سائنسدانوں کی ہدایات کے مطابق جدید ذرائع آبپاشی سے استفادہ کریں تاکہ پانی کی کمی سے نمٹنے اور اچھی پیداوارحاصل کرنے میں مدد مل سکے۔مزید زراعت کی خبریں
-
وزیر زراعت سید عاشق حسین کرمانی کی زیرِصدارت سولرائزیشن آف زرعی ٹیوب ویلز پروگرام اور گندم خریداری پلان بارے اجلاس،مختلف اقدامات کا جائزہ لیا گیا
-
32000من بیج گندم کی خریداری ہوچکی ہے‘ ایم ڈی پنجاب سیڈ کارپوریشن کی زیر صدارت اجلاس
-
گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کو یقینی بنانا ناگزیر ہے،مقررین
-
وزیرزراعت و لائیوسٹاک پنجاب کی زیر صدارت زرعی پنجاب پروگرام کے منصوبوں پر اجلاس ، پیشرفت کا جائزہ لیا گیا
-
سیالکوٹ،بہاریہ سورج مکھی کی فصل کو فوری طورپر گوڈی کرنے کی ہدایت
-
مارکیٹ میں گندم کی 2300 روپے فی من فروخت سے کسانوں کومالی نقصان ہو رہا ہے، مرکزی کسان تحریک
-
ملک میں لمپی سکن بیماری کی پہلی لوکل ویکسین تیار کرلی گئی
-
وزیراعلی پنجاب کے اگیتی کپاس کی کاشت سے متعلق خصوصی پیکیج
-
کماد کے کاشتکار بہاریہ کماد کی کاشت 31 مارچ تک مکمل کرلیں،محکمہ زراعت
-
31مارچ تک کپاس کی اگیتی کاشت کرنے والے کاشتکاروں کی مالی اعانت کی جائے گی،سیکرٹری زراعت
-
وزیراعظم کی کپاس کی بحالی پر خصوصی توجہ نہایت حوصلہ افزا ہے۔ کپاس بحالی کے لیے پچھلے دو ماہ سے مسلسل کمیٹیاں تشکیل دی جا رہی ہیں جو اپنے اجلاس منعقد کر چکی ہیں - چیئرمین ٹاسک فورس بحالی کاٹن صنعت (ایف ..
-
شتر مرغ فارمنگ کے ذریعے لائیو سٹاک اینڈ پولٹری فارمرز شا ندار منافع حاصل کر سکتے ہیں،ایڈیشنل ڈائریکٹر لائیو سٹا ک
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.