آزاد کشمیر میں محکمہ برقیات کی طرف سے صارفین کو نت نئے طریقوں سے لوٹنے کا سلسلہ بدستور جاری

اتوار 3 دسمبر 2023 14:50

مظفرآبا د(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 دسمبر2023ء) آزاد کشمیر میں محکمہ برقیات کی طرف سے صارفین کو نت نئے طریقوں سے لوٹنے کا سلسلہ بدستور جاری ، ایک سال کے عرصہ میں مختلف طریقہ ہائے واردات کے ذریعے بجلی کی قیمتوں میں 150 فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے ، موجودہ دور میں بجلی بلات جمع کروانا 80 فیصد آبادی کے لیے ناممکن ہو گیا ، محدود آمدن والے طبقات اور دیہاڑی دار طبقہ نے بجلی استعمال کرنا ترک کر دیا ، نومبر 2022ء میں 600یونٹ بجلی کے استعمال کا بل 15 ہزار 125 روپے تھا جو اپریل 2023ء میں 25 ہزار روپے تک بڑھا دیا گیا ہے ، اس وقت 157 یونٹ کا بل 7 ہزار روپے سے زائد ہے ، محکمہ برقیات نے صارفین کو جو بجلی میٹر دے رکھے ہیں وہ بجلی کے استعمال سے زائد یونٹس کا تصرف ظاہر کرتے ہیں ، بجلی کے میٹر پر جو سرخ رنگ کا اشارہ ہے اس کے یونٹ بھی صارف کو ادا کرنا پڑتے ہیں ۔

(جاری ہے)

پروٹیکٹڈ اور نان پروٹیکٹڈ جیسے من گھڑت فارمولے لگا کر صارفین کو لوٹا جا رہا ہے ۔ خصوصی رپورٹ کے مطابق محکمہ برقیات کی طرف سے آزاد کشمیر میں بجلی صارفین کو لوٹنے کا سلسلہ دھڑلے سے جاری ہے ، بجلی کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کر دیا گیا ہے ، ٹیرف کے تعین کا طریقہ کار اتنا پیچیدہ ہے جو عام آدمی کی سمجھ سے بالاتر ہے ، ظلم کی انتہاء یہ ہے کہ بجلی بلات پر ڈیڑھ درجن کے قریب ٹیکسز لاگو کیے گئے ہیں جو ہر صارف کو ادا کرنا پڑتے ہیں ، بھاری بجلی بلات کے خلاف آزاد کشمیر بھر میں جاری عوامی ایکشن کمیٹیز کی احتجاجی تحریکوں کے خاتمے میں بھی محکمہ برقیات رکاوٹ بنا ہوا ہے ، محکمہ برقیات کی طرف سے مذاکرات میں جھوٹے اور فرضی اعداد و شمار پیش کیے جاتے ہیں ، بجلی بلات کے بائیکاٹ کی مہم کے باعث اس وقت ریاست کو اربوں روپے کے ریونیو کے نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، حکومت کے دبائو پر صرف سرکاری ملازمین ہی بجلی کے بلات ادا کر رہے ہیں بقیہ عوام نے بجلی بلات جمع کروانے کا بائیکاٹ کر رکھا ہے ۔