تیز رفتار تکنیکی ترقی کے اس دور میں صرف روایتی طریقوں پر انحصار نہیں کیا جا سکتا ، نگراں وزیراعلیٰ سندھ

ہمیں جدت اور نئی ٹیکنالوجیز کو اپنانا ہوگا جو ہمارے لوگوں کو صحت کی بہتر خدمات کی فراہمی میں ہماری مدد کرے گا،ہیلتھ ٹیک سمٹ سے خطاب

جمعرات 7 دسمبر 2023 19:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2023ء) نگراں وزیر اعلی سندھ جسٹس (ر)مقبول باقر نے کہا ہے کہ تیز رفتار تکنیکی ترقی کے اس دور میں صرف روایتی طریقوں پر انحصار نہیں کیا جا سکتا ، ہمیں جدت اور نئی ٹیکنالوجیز کو اپنانا ہوگا جو ہمارے لوگوں کو صحت کی بہتر خدمات کی فراہمی میں ہماری مدد کرے گا ۔یہ بات انہوں نے آغا خان یونیورسٹی کے تعاون سے منعقدہ ہیلتھ ٹیک سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

تقریب میں آغا خان یونیورسٹی کے صدر سلیمان شہاب الدین، چیئرمین ذاکر محمود اور دیگر نے شرکت کی۔نگراں وزیراعلی سندھ نے کہا کہ صحت کا شعبہ کسی بھی معاشرے اور حکومت کے لیے انتہائی اہم شعبہ ہوتاہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ شعبہ ترقی پذیر ممالک کے لیے سب سے حساس ترین شعبہ ہے ۔

(جاری ہے)

پاکستان کو بھی اس شعبے میں مختلف چیلنجز کا سامنا ہے۔ مسائل انسانی صحت اور بہبود پر اثر انداز ہوتے ہیں خاص طور پر غریب و پسماندہ طبقے پر، جس کی وجہ سے میری حکومت صحت کے شعبے کو اولین ترجیحات میں رکھتی ہے۔

جسٹس(ر) مقبول باقر نے کہا کہ گزشتہ پانچ سال کے عرصے میں محکمہ صحت سندھ نے سرکاری اور نجی صحت کے اداروں کے گرانٹ ان ایڈ میں دوگنا اضافہ کیا جبکہ اس کے ڈیولپمنٹ پورٹ فولیو میں تقریبا 70 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے صوبے میں صحت کے شعبے کو بہتر بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں جیسے کہ سرکاری اسپتالوں اور کلینکوں کی تعداد میں اضافہ ، صلاحیت اور معیار میں اضافہ کے ساتھ ساتھ پرائمری اورسیکنڈری لیول پر صحت کے نظام کو مستحکم بنانا شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صحت کے شعبے میں مزید بہتری لانے کے لیے ہم نے احتساب اور سیکھنے کے عمل کو مزید موثر بنایا ہے۔ ہم نے پرائمری اور سیکنڈری سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے جدید مانیٹرنگ سسٹم متعارف کرایا ہے۔ہم نے سندھ انٹیگریٹڈ ہیلتھ اینڈ پاپولیشن پروگرام کی صورت میں سندھ میں ماں اور بچے کی صحت کی بہتر دیکھ بھال کے حوالے مختلف فائونڈیشن قائم کیے ہیں ۔

نگراں وزیراعلی سندھ نے کہا کہ اس پروگرام کا مقصدماں اور بچے کی صحت کی بحالی اور اسے مستحکم بنانے کی بنیادی خدمات کی انجام دہی ہے انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام پرائمری دیکھ بھال کی سہولیات اور ثانوی اسپتالوں کے درمیان ٹیلی ہیلتھ اور ٹیلی میڈیسن نیٹ ورک بھی قائم کر رہا ہے تاکہ تمام شہریوں کو صحت کی دیکھ بحال کے حوالے سیمعیاری اوریقینی رسائی حاصل ہو۔

نگراں وزیراعلی سندھ نے کہا کہ تیز رفتار تکنیکی ترقی کے اس دور میں ہم صرف روایتی طریقوں پر انحصار نہیں کر سکتے۔ہمیں جدت اور نئی ٹیکنالوجیز کو اپنانے کی ضرورت ہے جس سے ہم اپنے لوگوں کو صحت کی بہتر خدمات فراہم کر سکیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ آغا خان یونیورسٹی سمٹ کی تقریب کا مقصد ایسے اہم علاقوں پر توجہ مرکوز کرنا ہے جہاں ہیلتھ ٹیک سے بہتری لائی جاسکتی ہو۔

جسٹس(ر) مقبول باقر نے امید ظاہر کی کہ آغا خان یونیورسٹی کی جانب سے منعقدہ پروگرام خیالات کے تبادلے، شراکت داری قائم کرنے اور پاکستان میں صحت کے شعبے کو بہتر بنانے کے لیے کام کرنے والے تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم کا کام کرے گا۔قبل ازیں صدر اے کے یو سلیمان شہاب الدین نے نگراں وزیراعلی سندھ کا استقبال کیا اور انہیں سمٹ کے مقاصدسے آگاہ کیا۔