عظیم کھلاڑیوں کی فہرست میں جگہ بنانے کیلئے ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا لازم، وسیم اکرم کا حارث رؤف کو مشورہ

ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا معمولی بات نہیں، ٹی20 فارمیٹ بہت آسان ہے جہاں آپکو محض 4 اوورز ڈالنے ہوتے ہیں، ٹیسٹ فارمیٹ میں آپکو کم از کم 8 اوورز کا سپیل کرنا ہوتا ہے: سابق کپتان

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 8 دسمبر 2023 11:39

عظیم کھلاڑیوں کی فہرست میں جگہ بنانے کیلئے ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا لازم، وسیم ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 8 دسمبر 2023ء ) پاکستان کے سابق فاسٹ بولر وسیم اکرم نے پاکستان کے تیز گیند باز حارث رؤف کی جانب سے آسٹریلیا کے خلاف آئندہ تین میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں شرکت نہ کرنے کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کایو اسپورٹس کے سمر آف کرکٹ لانچ ایونٹ میں ایک حالیہ انٹرویو میں وسیم اکرم نے ٹیسٹ کرکٹ کی اہمیت پر زور دیا اور حارث رؤف کو متنبہ کیا کہ اگر وہ کھیل کے جدید عظیم کھلاڑیوں میں پہچانا جانا چاہتے ہیں تو انہیں طویل ترین فارمیٹ کے چیلنجز کو قبول کرنا ہوگا۔

وسیم اکرم نے کہا کہ "یہ اس کا فیصلہ ہے۔ وہ ایک کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑی ہے اس لیے گھر واپسی پر بہت سارے تنازعات ہیں"۔ انہوں نے مزید کہا کہ "اس دور میں کچھ وائٹ بال فارمیٹس کے ماہر کرکٹرز ہیں ،اگر وہ سوچتا ہے کہ وہ ابھی تک وہاں نہیں ہے تو یہ ان کی کال ہے۔

(جاری ہے)

" سابق بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز نے بھی حارث رؤف کی بطور کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑی کی حیثیت کو تسلیم کیا اور ان کے فیصلے سے متعلق تنازعات کو نوٹ کیا۔

وسیم اکرم نے کہا کہ “ ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا معمولی بات نہیں، ٹی20 فارمیٹ بہت آسان ہے، جہاں آپکو محض 4 اوورز ڈالنے ہوتے ہیں لیکن ٹیسٹ فارمیٹ میں آپکو کم از کم 8 اوورز کا سپیل کرنا ہوتا ہے۔ "ٹیسٹ کرکٹ ایک لمبی دوڑ ہے اور اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کو ایک عظیم کھلاڑی کے طور پر یاد رکھا جائے تو اس کا راستہ ٹیسٹ کرکٹ سے ہوکر جاتا ہے"۔ خیال رہے کہ گزشتہ ماہ چیف سلیکٹر وہاب ریاض نے دعویٰ کیا تھا کہ حارث رؤف نے میلبرن اسٹارز کے ساتھ بگ بیش لیگ کرکٹ کھیلنے کے لیے آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا، جس پر کئی سابق کرکٹرز نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا تھا جبکہ بورڈ نے انہیں بگ بیش لیگ کیلئے بھی مشروط این او سی جاری کیا تھا۔

بعدازاں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے سخت ایکشن لیتے ہوئے حارث کو شوکاز نوٹس بھیجا تھا اور ان سے پوچھا گیا تھا کہ انہوں نے کیوں دورہ آسٹریلیا کیلئے ملک نمائندگی کو ترجیع نہیں دی۔ گزشتہ دسمبر میں انگلینڈ کے خلاف اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا تھا اور محض 13 اوورز کروانے کے بعد وہ انجری کا شکار ہوگئے تھے۔