چیئرمین سینیٹ کے بھائی رازق سنجرانی کو ایم ڈی سینڈک کےعہدے سے ہٹا دیا گیا

نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نےرازق سنجرانی کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری دے دی، نوٹیفکیشن جاری

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 9 دسمبر 2023 14:55

چیئرمین سینیٹ کے بھائی رازق سنجرانی کو ایم ڈی سینڈک  کےعہدے سے ہٹا دیا ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 دسمبر2023ء) چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے بھائی محمد رازق سنجرانی کو ایم ڈی سینڈک میٹلزلمیٹڈ کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ رازق سنجرانی کو نگران وزیراعظم کے حکم پر برطرف کیا گیا ہے۔ رازق سنجرانی کو وزارت انرجی ڈویژن پیٹرولیم کی سفارش پر عہدے سے فارغ کیا گیا۔رازق سنجرانی کو 2008 ء میں سینڈک میٹل لمیٹڈ کا ایم ڈی تعینات کیا گیا تھا، 07 اکتوبر2023 ء کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین سینیٹ کے بھائی رزاق سنجرانی کی بطور ایم ڈی سینڈیک میٹلز تعیناتی پر وزیراعظم، سیکرٹری پیٹرولیم، اکاؤنٹنٹ جنرل اور چیئرمین ایس ای سی پی کو عدالتی فیصلہ ارسال کرنے کا حکم دے دیا جس میں کہا گیا ہے کہ اس تعیناتی کو دیکھیں یہ درست ہے یا نہیں۔

عدالت نے سیکرٹری پیٹرولیم، اکاؤنٹنٹ جنرل اور چیئرمین ایس ای سی پی کو بھی فیصلے کی کاپی بھیجنے کا حکم دیا۔

(جاری ہے)

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ وزیراعظم سمیت دیگر فریقین رزاق سنجرانی کی تعیناتی کو عدالتی آبزرویشن کا اثر لیے بغیر دیکھیں تعیناتی درست ہے یا نہیں عدالت نے کہا کہ 2011ء میں وزیر اعظم نے رازق سنجرانی کی بطور ایم ڈی تعیناتی کی سمری منظور کی تھی، منظور کردہ سمری بتا رہی ہے کہ تین سال کے لیے یہ تعیناتی کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اختیار ہے، ہر تین سال بعد ایس ای سی پی کو کیا دوبارہ تعیناتی کی کمپنی رپورٹ دیتی رہی عدالت کو مطمئن نہ کیا جاسکا۔

عدالت نے کہا کہ تعیناتی سے متعلق وزارت پیٹرولیم اور وکیل درخواست گزار عدالت کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے، عدالت کے لیے حیران کن ہے کہ حکومت پبلک سیکٹرز کمپنیز حکومت چلاتی اور ایس ای سی پی کیسے ریگولیٹ کرتی ہے، رازق سنجرانی کی تعیناتی کا معاملہ عدالت کے سامنے نہیں لیکن آئینی عدالت ریکارڈ سامنے آنے پر آنکھیں بند نہیں کر سکتی۔فیصلے میں عدالت نے کہا کہ عدالت چاہے گی تعیناتی کا معاملہ پرنسپل سیکرٹری کے ذریعے وزیر اعظم کے نوٹس میں لایا جائے، ایس ای سی پی پر بھی ہے کہ وہ دیکھے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے قانون کے مطابق ایم ڈی کی تعیناتی کی یا نہیں۔