Live Updates

خان یونس میں فضائی حملے میں آٹھ افراد ہلاک، غزہ سول ڈیفنس

DW ڈی ڈبلیو اتوار 11 مئی 2025 17:20

خان یونس میں فضائی حملے میں آٹھ افراد ہلاک، غزہ سول ڈیفنس

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 11 مئی 2025ء) غزہ سٹی سے اتوار 11 مئی کے روز ملنے والی رپورٹوں کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں نے یہ حملہ غزہ کی ساحلی پٹی کے جنوب میں واقع شہر خان یونس میں جنگ کی وجہ سے بے گھر ہو جانے والے فلسطینی باشندوں کے عارضی رہائش گاہوں کے طور پر استعمال ہونے والے خیموں پر کیا۔

غزہ پٹی کےشہری دفاع کے ادارے کے ترجمان محمود باسل نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ اس حملے کے دوران اسرائیلی جنگی طیاروں نے تین ایسے خیموں کو نشانہ بنایا، جن میں بے گھر ہو جانے والے درجنوں فلسطینی رہائش پذیر تھے۔

غزہ میں امداد کی ترسیل کے لیے نئی فاؤنڈیشن کے قیام کا اعلان

ترجمان کے مطابق ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات نصف شب کے بعد کیے گئے اس فضائی حملے میں آٹھ افراد ہلاک ہوئے، جن میں دو سال سے پانچ سال تک کی عمر کے چار بچے اور دو خواتین بھی شامل تھیں۔

(جاری ہے)

اٹھارہ مارچ سے دوبارہ شروع ہونے والے اسرائیلی حملے

اسرائیلی فوج نے حماس کے ساتھ ثالث ممالک کی مدد سے طے پانے والے تقریباﹰ دو ماہ دورانیے کے گزشتہ فائر بندی معاہدے کے بعد 18 مارچ کو غزہ پر زمینی اور فضائی حملے دوبارہ شروع کر دیے تھے۔

اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی دفاعی افواج کی طرف سے خان یونس میں اس نئے فضائی حملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

غزہ کے لیے نیا اسرائیلی منصوبہ ’ناقابل قبول‘، فرانس

اے ایف پی کی طرف سے اس حملے کے بعد بنائی گئی جائے وقوعہ کی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا تھا کہ کس طرح غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے کارکن طلوع آفتاب سے قبل ہلاک ہونے والوں کی لاشیں ایک ایمبولینس میں منتقل کر رہے تھے۔

ان میں سے ایک لاش پلاسٹک کے ایک بیگ میں بند تھی اور باقی چند کمبلوں میں لپٹی ہوئی ایمبولینس میں رکھی جا رہی تھی۔

محمود باسل نے مزید بتایا کہ غزہ سٹی کے مشرق میں اسرائیلی فوج نے پانچ گھروں کو بھی دھماکوں سے اڑا دیا۔

غزہ پٹی میں ’ایک نیا جہنم برپا‘ ہے، بین الاقوامی ریڈ کراس

جنگ کا آغاز اور اب تک ہلاکتیں

غزہ پٹی کی فلسطینی تنظیم حماس کے زیر قیادت کام کرنے والی وزارت صحت کے مطابق مارچ کے وسط سے جب سے اسرائیل نے غزہ پٹی پر زمینی اور فضائی حملے دوبارہ شروع کیے ہیں، تب سے اب تک وہاں 2700 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

اس کے علاوہ اکتوبر 2023ء سے جب اسرائیل اور حماس کی جنگ شروع ہوئی تھی، تب سے غزہ پٹی میں مجموعی ہلاکتوں کی تعداد بھی اب تک 52,810 ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ ایک لاکھ دس ہزار سے زائد افراد زخمی بھی ہو چکے ہیں۔

غزہ کا مکمل انتظام اسرائیل کے پاس: کابینہ نے منظوری دے دی

غزہ کی جنگ کا آغاز سات اکتوبر 2023ء کو اسرائیل میں حماس کے اس دہشت گردانہ حملے کے فوری بعد ہوا تھا، جس میں اسرائیلی اعداد و شمار کے مطابق کم از کم 1,218 افراد مارے گئے تھے، جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔

اس کے علاوہ واپس غزہ جاتے ہوئے حماس اور دیگر عسکریت پسند فلسطینی تنظیموں کے جنگجو اپنے ساتھ تقریباﹰ 250 افراد کو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ بھی لے گئے تھے۔

غزہ کی جنگ میں وسعت کے خلاف اسرائیل میں عوامی مظاہرے

تل ابیب سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق اسرائیلی حکومت نے غزہ پٹی میں حماس کے خلاف جنگ میں عسکری کارروائیوں کو مزید وسعت دینے کا جو فیصلہ کیا ہے، اس کے خلاف کل ہفتے کی رات اسرائیل بھر میں ایک بار پھر وسیع تر عوامی احتجاجی مظاہرے دیکھنے میں آئے، جن میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

ایسا سب سے بڑا اور مرکزی احتجاجی مظاہرہ تل ابیب میں کیا گیا، جس میں اسرائیلی یرغمالیوں کے اہل خانہ کے فورم کی طرف سے مطالبہ کیا گیا کہ ملکی حکومت یرغمالیوں کی فوری واپسی کو یقینی بنائے۔

غزہ کی جنگ ختم کی جائے، سینکڑوں اسرائیلی مصنفین کا مطالبہ

ان مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ اسرائیلی حکومت جنگ کو مزید وسعت دینے کے بجائے ان یرغمالیوں کو واپس لائے، جنہیں کل ہفتے کے روز تک حماس کی قید میں 581 دن ہو گئے تھے۔

حکومتی اعداد و شمار کے مطابق جو اسرائیلی یرغمالی ابھی تک غزہ پٹی میں حماس کی قید میں ہیں، ان کی تعداد 59 بنتی ہے اور ان میں سے 24 کے بارے میں حکام کا اندازہ ہے کہ وہ ہلاک ہو چکے ہیں۔

ادارت: شکور رحیم، عدنان اسحاق

Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات