نوبل امن انعام یافتہ نرگس محمدی کی جیل میں بھوک ہڑتال

DW ڈی ڈبلیو ہفتہ 9 دسمبر 2023 21:20

نوبل امن انعام یافتہ نرگس محمدی کی جیل میں بھوک ہڑتال

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 دسمبر 2023ء) ایران میں لازمی حجاب پہننے اور سزائے موت سے متعلق ملکی قوانین کی مخالفت کرنے والی نرگس محمدی تہران میں سلاخوں کے پیچھے بھوک ہڑتال شروع کر رہی ہیں۔محمدی کو اوسلو میں آج نو دسمبر کو نوبل امن انعام دینے کے لیے باقاعدہ تقریب منعقد ہو رہی ہے۔ انہیں 'ایران میں عورتوں کے ساتھ زیادتیوں کے خلاف لڑنے‘ پر اس سال کے لیے اس اعزاز کا حقدار اکتوبر میں قرار دیا جا چکا ہے۔

ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں ہفتہ نو دسمبر کو منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں نرگس محمدی کے بھائی حامد رضا محمدی اور خاوند طیغی رحمانی نے بتایا کہ نرگس محمدی نے ایران کی بہائی مذہبی اقلیت کے ساتھ یکجہتی کے طور پر بھوک ہڑتال کا فیصلہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر طیغی رحمانی نے بتایا کہ ایران میں بہائی برادری کے کئی اہم رہنما بھی اس وقت بھوک ہڑتال پر ہیں اور اسی لیے نرگس نے بھی یہ وقت چنا۔

ایران کی بہائی برادری

مشرق وسطی کی شیعہ ریاست ایران میں بہائی سب سے بڑی مذہبی اقلیت ہے۔ اس کے نمائندگان کا الزام ہے کہ کمیونٹی کے ارکان کو معاشرے کے کئی معاملات میں امتیازی سلوک کا سامنا رہتا ہے۔

نرگس محمدی کون ہیں؟

انسانی حقوق کی کارکن نرگس محمدی کی عمر اکاون برس ہے۔ ان کی سب سے تازہ پہچان یہی ہے کہ وہ پچھلے سال ستمبر میں تہران میں زیر حراست مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والی تحریک کی اہم آواز ہیں۔

اس تحریک کو ‘وومین، لائف، فریڈم‘ کے نام سے جانا جاتا ہے اور اس کے تحت عالمی سطح پر مظاہرے ہوتے رہے۔

امن کا نوبل انعام، ایران میں قید انسانی حقوق کی کارکن نرگس محمدی کے نام

ایران میں انسانی حقوق کی صورت حال بہتر کب ہو گی؟

یورپی یونین کا سخاروف انعام، مہسا امینی کے نام

محمدی کو مجموعی طور پر تیرہ مرتبہ گرفتار کیا گیا اور پانچ مرتبہ سزائے قید سنائی گئی جن کی مدت اکتیس سال بنتی ہے جبکہ ساتھ ہی انہیں 154 کوڑے بھی مارے جانے ہیں۔

پچھلے بیس برسوں کا کچھ وقت انہوں نے آزاد گزارا تو کچھ وقت جیلوں میں۔ آخری مرتبہ وہ سن 2021 سے زیر حراست ہیں۔ ان کے بچوں کو، جو اب فرانس میں مقیم ہیں، ان سے ملے ہوئے آٹھ سال گزر چکے ہیں۔

ع س/ا ب ا (اے ایس پی)