بلو چستان ،رینٹرننگ افسران کے فیصلہ معطل ،مزید 18امیدواروں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دیدی گئی

جمعرات 4 جنوری 2024 22:03

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جنوری2024ء) بلو چستان میں عام انتخابات میں حصہ لینے کے لئے الیکشن ٹریبونل نے رینٹرننگ افسران کے فیصلوں کو معطل کر تے ہوئے مزید 18امیدواروں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی ۔جمعرات کو عام انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کر نے کے فیصلوں پر اپیلوں کی سماعت کے دوران 18امیدواروں کے کاغذات نامزد گی درست قرار دیتے ہوئے انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت دی گئی ہے،جسٹس ہاشم کاکڑ نے اپیلوں کی سماعت کے دوران پی بی 41 کے امیدوار محمد سلیم ،پی بی 44 کے امیدوار عبدالوحید ،پی بی 41 سے پی ٹی آئی امیدوار سید میر علی آغا ،پی بی 41 کے امیدوار حاجی نصیب اللہ ،پی بی 42 کے امیدوار ابراہیم ،این اے 259 سے جمعیت علماء اسلام کے امیدوار ،سینیٹر منظور کاکڑ ،پی بی 42 کے امیدوار آصف مسیحی ،پی بی 41 کے امیدوار عبدالسلام ،این اے 262 سے خوشحال کاکڑ ،بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل کو این اے 264 ، حلقہ پی بی 42کوئٹہ V سے امید واررضاء الرحمن سمیت 18امید واروں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی جبکہ جسٹس عامر نواز رانا پر مشتمل ٹربیونل نے قہار خان ودان کی اپیل کی سماعت کے دوران انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی ہے۔

(جاری ہے)

جسٹس ہاشم کاکڑ نے سابق وزیر اعلیٰ بلو چستان جام کمال خان کی درخواست پر سماعت کی ، سماعت کے دوران درخواست گزار نے اعتراض کیا کہ جام کمال اقامہ ہولڈر ہیں لیکن انہوں نے اقامہ ظاہر نہیں کیا جان کمال نے اپنے اثاثو ںمیں جد کمپنی کا اقامہ حاصل کیا وہ بھی ظاہر نہیں کیاجس پر جسٹس ہاشم کاکڑ نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 6 جنوری تک ملتوی کردی۔

جسٹس محمد عامرنواز رانانے این اے 264 پر پیپلزپارٹی کے امیدوار جمال خان رئیسانی کی کاغذات نامزدگی منظور کئے جانے کیخلاف اپیل پر سماعت کے دوران درخواست منظور کرتے ہوئے 8 جنوری تک سماعت ملتوی کردی۔ درخواست گزارنے موقف اختیار کیا کہ جمال رئیسانی نگراں وزیر کے عہدے پر فائز تھے الیکشن نہیں لڑ سکتے ۔ بلوچستان ہائی کورٹ کے جج جسٹس محمد ہاشم کاکڑ پر مشتمل اپیلیٹ ٹریبونل میں 405 سے زائد اپیلیں دائر ہوئیں جن میں تین روز کے دوران 66امیدوروں کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دی گئی ہے ۔