تھانہ نیلور کے ایس ایچ او قاسم ضیاء نے دشمنوں کی ساتھ ملی بھگت سے میرے شوہر کوحوالات سے غائب کر دیا ہے، تہمینہ شاہین

ہفتہ 6 جنوری 2024 22:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جنوری2024ء) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے نواحی علاقے تمیر کی رہائشی تہمینہ شاہین نے الزام عائد کیا ہے کہ تھانہ نیلور کے ایس ایچ او قاسم ضیاء نے دشمنوں کی ساتھ ملی بھگت سے انکے شوہر ناصر مصطفیٰ کوحوالات سے غائب کر دیا ہے، وزیراعظم، چیف جسٹس، آرمی چیف اور وفاقی وزیر داخلہ سے اپیل ہے کہ وہ انکے شوہر کو بازیاب کروائیں کیونکہ انہیں خطرہ ہے کہ پولیس انکے خاوند کو پولیس مقابلے میں مار دے گی۔

(جاری ہے)

نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں اپنی ساس اور بچوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے تہمینہ شاہین نے کہا کہ انکے شوہر ناصر مصطفیٰ جو کہ لاہور کے ایک ہسپتال میں زیر علاج تھے کو 23 دسمبر 2023ء کو تھانہ نیلورکے ایس ایچ او قاسم ضیاء نے دفعہ 324کے مقدمے میںگرفتار کرکے حولات میں بند کر دیا اور عدالت کی طرف سے بارہ دن کا ریمانڈ حاصل کیا، 5 جنوری کو رات ہم ناصر مصطفیٰکو کھانا دیکر آئے تاہم جب صبح ناشتہ لیکر تھانے میں پہنچے تو پتہ چلا کہ ناصر مصطفیٰ حوالات میں موجود نہیں ہے پتہ کرنے پرپولیس سے معلوم ہوا کہ رات کو ڈیڑھ بجے ایس ایچ او قاسم ضیاء کی سربراہی میں پولیس ٹیم اسے برآمدگی کیلئے لیکر جا رہی تھی کہ وہ پولیس کی حراست سے فرار ہو گیا ہے،حالانکہ پولیس پہلے ہی اس سے اسلحہ برآمد کر چکی تھی ، تہمینہ شاہین نے مزید کہا کہ پولیس نے ریمانڈ ختم ہونے پر صبح انکے شوہر کو عدالت میں پیش کرنا تھا مگر پولیس نے مخالفین کیساتھ ملکر انکے شوہر کو ارادہ قتل کی نیت سے غائب کر دیا ہے لہذاٰ انہیں خطرہ ہے کہ انکے شوہر کو پولیس مقابلہ بنا کر قتل کر دیا جائے لہذا ٰ ہماری وزیراعظم، آرمی چیف، چیف جسٹس آف پاکستان اور وفاقی وزیر داخلہ سے اپیل ہے کہ انکے شوہر کو بازیاب کروایا جائے اور انہیں اور انکے بچوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔