مولانامسعود الرحمن عثمانی کاقتل ملک میں فرقہ وارانہ تصادم کی سازش ہے،جمعیت علماء اہل حدیث

علامہ مسعود الرحمن عثمانی نے ہمیشہ دفاع صحابہ کا علم بلند رکھا اور اسی مشن پر جان قربان کی، قاتلوں کو نشان عبرت بنایا جائے پاکستان اور اسلام دشمن قوتیں ریاست میں ایک بار پھر فسادات کو ہوا دینے کی سازشیں کررہی ہیں۔قاضی عبدالقدیرخاموش

اتوار 7 جنوری 2024 13:25

اسلام آباد /راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جنوری2024ء) مولانامسعود الرحمن عثمانی کاقتل ملک میں فرقہ وارانہ تصادم کی سازش ہے ،غیرملکی طاقتیں پاکستان کوعدم استحکام کاشکارکرناچاہتی ہیں ، مولانا مسعود الرحمن عثمانی کے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کرکے نشان عبرت بنایا جائے، علامہ مسعود الرحمن عثمانی نے ہمیشہ دفاع صحابہ کا علم بلند رکھا اور اسی مشن میں اپنی جان قربان کردی،پاکستان اور اسلام دشمن قوتیں ریاست میں ایک بار پھر فسادات کو ہوا دینے کی سازشیں کررہی ہیں ۔

جمعیت علما اہل حدیث کے چیئرمین قاضی عبدالقدیرخاموش دیگررہنمائوںحاجی عبدالغفارسلفی،علامہ عبدالخالق فریدی،،ثنا اللہ ڈار،ابوبکرقدوسی ،حاجی محمدایوب ،،حافظ عبدالباسط ودیگرنے معروف عالم دین اور اہلسنت والجماعت پاکستان کے رہنما علامہ مسعود الرحمن عثمانی کی المناک شہادت پر گہرے رنج و کم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیدنا صدیق اکبر کے یوم وفات کے موقع پر مولانا عثمانی کی ٹارگٹ کلنگ ملک میں فرقہ وارانہ فسادات کرانے کی سازش ہے، پاکستان اور اسلام دشمن قوتیں ریاست میں ایک بار پھر فسادات کو ہوا دینے کی سازشیں کررہی ہیں۔

(جاری ہے)

مولانا مسعود الرحمن عثمانی امن کے داعی اور محب وطن عالم دین تھے۔ مولانا کو شہید کرنا ملک میں بدامنی اور دہشت گردی پھیلانے کی منظم سازش ہے۔ جمعیت علماء اہل حدیث کے رہنماں نے مولانا مسعود الرحمن عثمانی کے لیے دعائے مغفرت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مولانا کے قاتلوں کو فوری گرفتار کر کے عبرتناک سزاد ی جائے۔انہوں نے مزیدکہاکہ ملک میں ایک مرتبہ پھرسے دہشت گردی اورفرقہ وارانہ تصادم کوہوادی جارہی ہے دہشت گردی کا خاتمہ معاشی و معاشرتی بقا کیلئے ناگزیرہے ملک سے انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے پوری قوم اپنی سیکورٹی فورسز کے شانہ بشانہ ہے ملک میں مذہبی انتہا پسندی کے ساتھ ساتھ سیاسی انتہا پسندی کا خاتمہ بھی ضروری ہے اسلام امن اور بھائی چارے کا دین ہے متفقہ طور پر جاری کردہ قومی بیانیہ پیغام پاکستان پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے معاشرے میں عدم برداشت اور انتہا پسندانہ رویہ اپنانے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ دفاع پاکستان اور استحکام پاکستان کیلئے تمام تخریبی کاروائیوں کا خاتمہ ضروری ہے اور اس کے تدارک کیلئے بھر پور انتظامی تعلیمی فکری اور دفاعی اقدامات کئے جائیں ۔ حکومت علما کرام کی سیکیورٹی کا ہرممکن انتظام کرے،ایک تسلسل سے علماء کونشانہ بنایاجارہاہے پہلے کراچی اورخیبرپختونخواہ میں علماء کوٹارگٹ کرکے شہیدکیاگیا اب وفاقی دارالحکومت اسلام آبادمیں مسعود الرحمن عثمانی کی شہادت حکومت اورمقتدراداروں کے لیے لمحہ فکریہ ہے اورسکیورٹی اداروں کے لیے ایک چیلنج ہے ہم امیدکرتے ہیں کہ علماء کے قاتلوں کوجلدازجلدگرفتارکرکے کیفرکردارتک پہنچایاجائے گا ۔