بلوچ یکجہتی کمیٹی نوشکی کے زیراہتمام لاپتہ افراد کی عدم بازیابی، لاپتہ افراد کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے ریلی

جمعرات 11 جنوری 2024 23:01

نوشکی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جنوری2024ء) بلوچ یکجہتی کمیٹی نوشکی کے زیراہتمام لاپتہ افراد کی عدم بازیابی اور لاپتہ افراد کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے نوشکی میں خواتین ،بچوں، جوانوں کی تاریخی ریلی نکالی گئی،ریلی میں لاپتہ افراد کی خاندانوں، طلبا ،سیاسی کارکنوں اور سول سوسائٹی کے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی ،ریلی میر گل خان نصیر لائبریری سے شروع ہوئی اور پریس کلب نوشکی کے سامنے اختتام پذیر ہوگئی،ریلی کے افراد نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور نوشکی سے لاپتہ افراد کے تصاویر اٹھا رکھی تھے ،ریلی کے شرکا نے لاپتہ افراد کو بازیاب اور جبری گمشدگی کے خاتمے کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی، احتجاجی مظاہرین نے پریس کلب نوشکی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا مظاہرے سے لاپتہ نصیب بادینی، سمیع مینگل ،نقیب اللہ ،سہیل بلوچ،معاذ بلوچ کے ہمشیرہ ،لاپتہ خالد مینگل کے والد بلال مینگل،لاپتہ سہیل بلوچ کے بھائی ، تائید بلوچ ،ڈاکٹر ریاض بلوچ، چنگیز بلوچ و دیگر لواحقین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ریاستی جبر و تشدد کے شکار خاندانوں کو فوری انصاف فراہم کرکے تمام لاپتہ افراد کو فورا بازیاب کیا جائے،جبری گمشدگیوں کے شکار خاندان انتہائی کرب و تکلیف کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں سالوں سے لاپتہ ہمارے بچوں کے بارے میں ہمیں کوئی معلومات نہیں دی جارہی ہیں،جبکہ گھروں میں لاپتہ افراد کے لئے ماتم کا سماں ہے ،مقررین نے کہاکہ اگر ہمارے بچوں نے کوئی جرم کیا ہے تو انہیں اپنی عدالتوں میں پیش کرکے شفاف ٹرائل کا موقع دیا جائے،مقررین نے لاپتہ افراد کو جعلی مقابلوں میں مارنے کی بھی پرزور مذمت کرتے ہوئے عدالتوں سے اپیل کی کہ وہ لواحقین کو انصاف فراہ۔

(جاری ہے)

کرکے مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔انکا کہنا تھا کہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے جو تحریک شروع کی ہے وہ بلوچستان کے عوام کی آواز ہیں مقررین نے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کو خراج تحسین پیش کی اور پرامن مظاہرین کو ہراساں کرنے اور مظاہرین پر تشدد کی پرزور مذمت کی ۔