ا*ڈیرہ بگٹی میں پری پول دھاندلی کا آغاز کردیا گیا، شاہ زین بگٹی

Q 21پولنگ اسٹیشنز کو لوگوں کی دسترس سے دور کیا جارہاہے، سیکورٹی کا بہانہ بناکر 35 ہزار سے زائد ووٹرز کو حق رائے دہی سے محروم رکھنے کی سازش ہورہی ہے ، ہم ناکام بنائیں گے - الیکشن کمیشن، چیف سیکرٹری سمیت متعلقہ حکام کو تحریری طور پر آگاہ کردیا، فیصلے کو واپس نہ لیا گیا تو ہم قانونی راستہ بھی اختیار کریں گے، پریس کانفرنس

پیر 15 جنوری 2024 21:10

3کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 جنوری2024ء) جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ سابق وفاقی وزیر نوابزادہ شاہ زین بگٹی نے کہا ہے کہ ڈیرہ بگٹی میں پری پول دھاندلی کے عمل کا آغاز کرتے ہوئے ریٹرننگ آفیسر کی جانب سے 21پولنگ اسٹیشنز کو لوگوں کی دسترس سے 40 سے 50 کلو دور منتقل کرکے عوام میں اہمیت کھونے والے شخص کو کامیاب کرانا چاہتے ہیں اور اس عمل کے لئے سیکورٹی کا بہانہ بناکر 35 ہزار سے زائد ووٹرز کو حق رائے دہی سے محروم رکھنے کی سازش ہورہی ہے جس کو ہم ناکام بنائیں گے۔

اس حوالے سے الیکشن کمیشن، چیف سیکرٹری سمیت متعلقہ حکام کو تحریری طور پر آگاہ کردیا ہے اگر اس فیصلے کو واپس نہ لیا گیا تو ہم قانونی راستہ بھی اختیار کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو بگٹی ہائوس کوئٹہ میں اپنے وکیل راجیش ناتھ کوہلی ، پارٹی کے امیدوار جواد ہزارہ ، شمس کرد، چوہدری نوید، عظیم بٹ اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

نوابزادہ شاہ زین بگٹی نے کہا کہ ڈیرہ بگٹی کے آر او نے سیکورٹی کو جواز بنا کر 21پولنگ اسٹیشنز کوحلقے کے لوگوں سے 40کلو میٹر سے زائد فاصلے پر دور منتقل کرنے کا آغاز کردیا ہے جبکہ محفوظ ترین ایف سی سکول کی 2پولنگ اسٹیشن بھی منتقل کئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس عمل سے انتخابات میں سابق نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ 8چیک پوسٹوں سے گز ر کر جانے کے لئے 35ہزار ووٹروں کو ایک دن سے زائد کا وقت لگے گا۔

انہوں نے کہا کہ سرفرا ز بگٹی کچھ روز قبل ہی وفاقی وزیرداخلہ کے عہدے سے مستعفی ہوئے ہیں انہوں نے ریٹرننگ آفیسر کو منیج کیا ہے انہی علاقوں میں 2013،2018 کے عام انتخابات جبکہ 2019میںضمنی انتخابات میں پولنگ ہوئی ہے لیکن اب جب مخالف امیدوارکو معلوم ہوچکا ہے کہ عوام کی رائے نواب اکبر بگٹی اور ان کے خاندان سمیت ہمارے ساتھ ہے تو وہ انتظامیہ کو استعمال کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات صاف اور شفاف کروائے جائیں اگر سلیکشن کرنی ہے توہمیں اور امیدواروں کو بتا دیا جائے تاکہ عوام اور ہم گھروں سے ہی نہ نکلیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انتخابی عمل کو متنازعہ بنایا جارہا ہے عوام کو انکی مرضی کے مطابق ووٹ کا استعمال کرنے کی اجازت دی جائے ہمارے خلاف ہر بارنئے نئے ہتھکنڈے استعمال کئے جاتے ہیں 2018میں بھی قومی اسمبلی کی نشست کا نتیجہ تین دن تک روکا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے تحفظات سے الیکشن کمیشن آف پاکستان،چیف سیکرٹری بلوچستان، ڈی آر او اور آر او سمیت متعلقہ حکام کو تحریری طور پر آگاہ کردیا ہے امید ہے الیکشن کمیشن کارروائی کریگا۔ اس موقع پر وکیل راجیش ناتھ کوہلی نے کہا کہ جن علاقوں میں پولنگ اسٹیشن منتقل کئے گئے ہیں وہاں خونریزی ہونے کا خدشہ ہے اور یہ علاقے ایک مخصوص گروہ کے زیر اثر ہیں۔انہوں نے کہا کہ علاقے کے حالات خراب کر کے نئی خون ریزی کی جانب لیکر جانے سے گریز کیا جائے تاکہ بلوچستان سمیت ڈیرہ بگٹی امن کا گہوارہ بن سکیں