تحریک انصاف کے رہنماﺅں کی بوتل،بینگن ، گوبھی ودیگر انتخابی نشانات کیخلاف درخواستیں خارج

کس قانون کے تحت یہ کہہ دیں کہ بوتل کی جگہ کوئی اور انتخابی نشان دے،پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس اعجاز خان کے سماعت کے دوران ریمارکس

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 16 جنوری 2024 16:26

پشاور((اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16جنوری2024 ء) پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنماوں کی بوتل، بینگن، ہاتھ گاڑی اور گوبھی کے انتخابی نشانات کیخلاف درخواستیں خارج کردیں ۔ پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس صاحبزادہ اسد اللّہ اور جسٹس اعجاز خان نے کیس کی سماعت کی ۔ درخواست گزار شہریار آفریدی، آصف خان، کامران بنگش اور آفتاب عالم نے انتخابی نشانات سے متعلق اپیل کی تھی ۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ شہریار آفریدی این اے 35 کوہاٹ سے پی ٹی آئی کے امیدوار ہیں۔ جسٹس صاحبزادہ اسد اللّہ نے سوال کیا کہ شہریار کو انتخابی نشان مل گیا تو پھر کیا مسئلہ ہے؟ وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابی نشان سے متعلق قانون کی خلاف ورزی کی۔جسٹس اعجاز خان نے کہا کہ کس قانون کے تحت یہ کہہ دیں کہ بوتل کی جگہ کوئی اور انتخابی نشان دے۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ سابق پارلیمنٹیرینز کو بالکل حق ہے کہ اپنی مرضی کا نشان لیں مگر ان کا کوئی بندہ نہیں آیا نہ درخواست دی، یہ کوئی درخواست بتا دیں کہ انہوں نے کوئی نشان مانگا اور ان کو نہیں ملا، اب تو سب کچھ فائنل ہے، بیلٹ پیپرز پرنٹ ہو رہے ہیں۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ہمیں تو سوشل میڈیا سے پتا چلا کہ یہ نشان الاٹ کیا گیا اس پر جسٹس اعجاز نے کہا کہ پہلے سے شیڈول جاری ہوتا ہے، آپ کو کیسے پتا نہیں تھا ۔

درخواست گزار وکیل نے کہا کہ 13 جنوری کو رات 12 بجے تک وقت بڑھا دیا گیا تھا، اس لئے 14 جنوری کو درخواست دی، آصف خان قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 32 پشاور سے پی ٹی آئی کے امیدوار ہیں، ان کو ہاتھ گاڑی کا نشان دیا گیا ہے اس پر جسٹس صاحبزادہ اسد اللّہ نے کہا کہ ہاتھ گاڑی تو پھر بھی تمیز والا نشان ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ قانون میں سابق پارلیمنٹیرینز کو اپنی مرضی کا نشان منتخب کرنے کا حق ہے، الیکشن کمیشن شہریار آفریدی کو موقع دینے کے پابند تھا۔

اس پر جسٹس صاحبزادہ اسد اللّٰہ نے سوال کیا کہ جب قانون میں مرضی کا نشان لینے کا حق ہے تو کیوں نہیں دیا گیا؟بعد ازاں عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد پی ٹی آئی رہنماوں شہریار آفریدی، آصف خان، کامران بنگش اور آفتاب عالم کی انتخابی نشانات سے متعلق درخواست خارج کردی۔