Live Updates

(ن )لیگ اسٹیبلشمنٹ مخالف بیانیہ کے ساتھ الیکشن میں نہیں جائے گی، آصف کرمانی

جنرل باجوہ کی مدت میں توسیع کی حمایت نے پرانا بیانیہ ختم کردیا ،نواز شریف سمجھوتہ نہیں مصلحت پسند ہوگئے ہیں مسلم لیگ اپنا تشخص کھو رہی ہے، غوث علی شاہ، سردار مہتاب خان یا شاہد خاقان عباسی کو تحفظات ہیں، لیگی رہنما کی بات چیت پی ٹی آئی کو بلے کا انتخابی نشان ملنا چاہئے تھا،پی ٹی آئی کو لیول پلیئنگ فیلڈ ملنی چاہیے ،الیکشن التواء کے شقوق اب نہیں رہے

بدھ 17 جنوری 2024 18:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2024ء) مسلم لیگ (ن )کے سینئر رہنماء سینیٹرز آصف کرمانی نے کہا ہے کہ (ن )لیگ اسٹیبلشمنٹ مخالف بیانیہ کے ساتھ الیکشن میں نہیں جائے گی۔ غیر ملکی میڈیا کو دیئے گئے انٹرویومیں انہوںنے کہاکہ ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ ہاتھ سے پھسل چکا ہے، (ن )لیگ اسٹیبلشمنٹ مخالف بیانیہ کے ساتھ الیکشن میں نہیں جائے گی،اب پارٹی کو کسی نئے بیانیہ کے ساتھ انتخابات میں جانا ہوگا۔

انہوںنے کہاکہ جنرل باجوہ کی مدت میں توسیع کی حمایت نے پرانا بیانیہ ختم کردیا ،نواز شریف سمجھوتہ نہیں مصلحت پسند ہوگئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بعض عناصر نواز شریف کے فیصلے تبدیل کرنے پر قدرت رکھتے ہیں،نواز شریف ملک میں نظام کی تبدیلی چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

آصف کرمانی نے کہاکہ بعض عناصر نواز شریف کو اپنی سوچ پر چلنے نہیں دیتے، نواز شریف عدم اعتماد کے بعد فورا الیکشن چاہتے تھے۔

انہوںنے کہاکہ جماعت میں موجود بعض عناصر نے الیکشن کا فیصلہ تبدیل کروا دیا ،نواز شریف کی فیصلہ سازی میں دیگر عوامل بھی آگئے ہیں۔ سینیٹر آصف کرمانی نے کہاکہ مسلم لیگ میں ایک نیا ایڈیشن بھی آگیا ہے، نیا ایڈیشن نواز شریف سے یہ فیصلے کروا رہا ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ پارٹی فیصلہ سازی میں نئے ایڈیشن کا عمل دخل بڑھ گیا ہے،لیگی نظریات رکھنے والے پرانے رہنماء پیچھے چلے گئے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ سینئر رہنمائوں کی جگہ دیگر جماعتوں سے آنے والوں نے لے لی ہے۔ آصف کرمانی نے کہاکہ مسلم لیگ اپنا تشخص کھو رہی ہے، غوث علی شاہ، سردار مہتاب خان یا شاہد خاقان عباسی کو تحفظات ہیں۔ انہوںنے کہاکہ سینئر رہنماؤں کے پارٹی معاملات پر تحفظات کو دور کیا جانا چاہئے،۔ انہوںنے کہاکہ شاہد خاقان نے نواز شریف سے کہا کہ مریم نواز رہنماء قبول نہیں۔

انہوںنے کہاکہ نواز شریف اب سمجھوتہ پسند نہیں بلکہ مصلحت پسند ہوگئے ہیں ۔ آصف کرمانی نے کہاکہ آئی پی پی سے سیٹ ایڈجسمٹ پر سینئر رہنماوں کو تحفظات ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ سیٹ ایڈجسمنٹ سے پرانے رہنمائوں اور کارکنوں کی حق تلفی ہوئی ۔ انہوںنے کہاکہ احتساب کا مطلب ججوں، جرنیلوں کو سزا دینا نہیں، نواز شریف چاہتے ہیں کہ لوگ اپنی غلطیاں تسلیم کریں۔

انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی کو بلے کا انتخابی نشان ملنا چاہئے تھا،پی ٹی آئی کو لیول پلیئنگ فیلڈ ملنی چاہیے ،الیکشن التواء کے شقوق اب نہیں رہے۔ انہوںنے کہاکہ مسلم لیگ ن ہر صورت 8 فروری کو الیکشن چاہتی ہے،(ن )لیگ کا منشور تاخیر کا شکار ہے،انتخابی مہم کے آغاز سے قبل منشور آجاتا ہے،آئندہ چند روز میں نواز شریف انتخابی مہم کا آغاز کریں گے۔ آصف کرانی نے کہاکہ الیکشن میں جیتے تو وزیر اعظم نواز شریف ہوں گے، مریم نواز وزیر اعلی ہوگی یا نہیں ابھی فیصلہ نہیں ہوا۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات