سپریم کورٹ ، لاپتہ افراد کیس کی سماعت اگلے ہفتے متوقع

جمعہ 19 جنوری 2024 23:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جنوری2024ء) سپریم کورٹ میں لاپتہ افراد کیس کی سماعت اگلے ہفتے کیے جانے کاامکان ہے۔جبکہ دوسری جانب نگران حکومت نے لاپتا افراد سے متعلق سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمدکیلئے اقدامات اٹارنی جنرل پاکستان نے سیکرٹری دفاع اور سیکرٹری داخلہ کو خط لکھا ہے جس میں 3 جنوری 2024 کو سپریم کورٹ کے آرڈر کے پیرا 11 کاحوالہ دیا گیا ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر تحریری اقرار نامہ جمع کرانے کے لیے ضروری کارروائی کی جائے، سپریم کورٹ نے اب کے بعد کسی شخص کوغیر قانونی لاپتا نہ کرنے کاحکم دیا ہے اور عدالت نے کسی شخص کو غیر قانونی لاپتا نہ کرنیکیلئے تحریری جواب بھی مانگا ہے۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ آرڈرکے پیرا 11 میں وفاقی حکومت کو تحریری جواب جمع کرانیکی ہدایت کی گئی ہے، متعلقہ وزارتوں کے سینئر ترین افسران سے دستخط شدہ تحریری اقرار نامہ مانگا گیا ہے۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ میں لاپتا افراد سے متعلق آمنہ مسعود جنجوعہ اور دیگر نیدرخواستیں دائرکی تھیں۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے اعتزاز احسن کی درخواست پر رجسٹرار کے اعتراضات کالعدم قرار دیدیئے تھے۔سپریم کورٹ نے رجسٹرار آفس کو اعتزاز احسن کی درخواست پر نمبر الاٹ کرنے کی ہدایت بھی کی تھی، عدالت نے خوشدل خان ملک کی درخواست پر عائد رجسٹرار کے اعتراضات بھی کالعدم قرار دیدیئے تھے۔

اعتزاز احسن نے کہا کہ سیاسی گمشدگیوں پر بھی حکومت سے جواب مانگ لیں، عدالت نے کہا کہ لاپتہ افراد کیس کی مزید سماعت دو ہفتے بعد ہوگی، چیف جسٹس نے کہا کہ بلوچستان کے مظاہرین کے حوالے سے شعیب شاہین نے درخواست نہیں دی، پرامن احتجاج سب کا حق ہے، املاک کو نقصان نہ پہنچائیں تو پابندی نہ لگائی جائے۔عدالت نے فیصل صدیقی کو لاپتہ افراد کیس میں عدالتی معاون مقرر کر دیا۔