نا اہلی کیس، سپریم کورٹ نے قاسم سوری کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا

قاسم سوری حکم امتناع لے کر مزے کرتے رہے‘ پوری اسمبلی مدت کو انجوائے کیا، اب کہہ رہے ہیں اسمبلی ختم تو کیس غیر مؤثر ہوگیا۔ چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے ریمارکس

Sajid Ali ساجد علی منگل 23 جنوری 2024 11:33

نا اہلی کیس، سپریم کورٹ نے قاسم سوری کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 23 جنوری 2024ء ) سپریم کورٹ نے نا اہلی کیس میں سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نا اہلی کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی، سپریم کورٹ نے قاسم سوری کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا، سپریم کورٹ نے قاسم سوری کو انتخابی دھاندلی کیس میں طلب کیا۔

بتایا گیا ہے کہ دوران سماعت قاسم سوری کے وکیل نعیم بخاری نے مؤقف اپنایا کہ ’اسمبلی کی مدت مکمل ہوچکی ہے اس لیے اپیل اب غیر مؤثر ہے‘، جس کے جواب میں ان کے مخالف سیاسی حریف لشکری رئیسانی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ’ٹربیونل نے قاسم سوری سے مراعات واپس لینے کا حکم دیا تھا‘۔

(جاری ہے)

اس موقع پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ ’قاسم سوری ملک میں سیاسی عدم استحکام کی وجہ بنے، حکم امتناع لے کر مزے کرتے رہے، پھر مستعفی ہوکر کہہ دیا اپیل غیرمؤثر ہوگئی، قاسم سوری نے حکم امتناعی لے کر پوری اسمبلی مدت کو انجوائے کیا، اب کہہ رہے ہیں اسمبلی ختم کیس غیر موثر ہوگیا، کیا آپ نے سپریم کورٹ میں مقدمہ نہ لگوانے کے لیے کبھی وئی حربہ استعمال کیا؟۔

معلوم ہوا ہے کہ سپریم کورٹ نے قاسم سوری کو اپنے دستخط کے ساتھ خود جواب جمع کرانے کی ہدایت کی، عدالت کی جانب سے رجسٹرار سپریم کورٹ سے بھی جواب طلب کرلیا گیا، سپریم کورٹ نے قاسم سوری کا کیس مقرر نہ ہونے اور سٹے برقرار رہنے پر رجسٹرار کو نوٹس جاری کر دیا، سپریم کورٹ نے رجسٹرار سے تین ہفتوں میں انکوائری رپورٹ طلب کی ہے، عدالت نے قاسم خان سوری کے سیاسی حریف لشکری رئیسانی کو بھی نوٹس جاری کردیا اور کیس کی سماعت ایک ماہ بعد تک ملتوی کردی۔