بھارت مکمل فسطائیت کی طرف بڑھ رہا ہے:پروگریسو انٹرنیشنل

بدھ 24 جنوری 2024 22:00

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جنوری2024ء) ترقی پسند قوتوں کو متحد ،منظم اورمتحرک کرنے والے عالمی گروپ ''پروگریسو انٹرنیشنل'' نے خبردارکیاہے کہ بھارت مکمل فسطائیت کی طرف بڑھ رہا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق گروپ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ایودھیا میں بابری مسجد کے کھنڈرات پر کروڑوں ڈالرکی لاگت سے تعمیر کئے گئے رام مندر کا افتتاح کرکے انتخابی مہم کا آغازکردیا جو بھارت کے سیکولر آئین کو ختم کرنے کا فیصلہ کن اقدام ہے۔

نریندر مودی کی طرف سے ایودھیا میں رام مندر کے افتتاح کو اقلیت دشمن اقدام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔بیان میں کہاگیا کہ30سال پہلے 6دسمبر 1992کو مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت میں ایک پرتشدد ہجوم نے یہ دعویٰ کرکے مسجد کو منہدم کر دیا تھا کہ یہ بھگوان رام کے مندرپر تعمیر کی گئی تھی۔

(جاری ہے)

اس کے بعد ہونے والے خونریز فرقہ وارانہ فسادات میں2000سے زیادہ لوگ مارے گئے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ جسٹس منموہن سنگھ لیبرہن کی سربراہی میں کی گئی تحقیقات میں 68افراد کو مسجد کے انہدام کا ذمہ دار قرار دیا گیا جن میں زیادہ تر بی جے پی کے رہنما تھے۔ ان میں 1996میں وزیر اعظم بننے والے اٹل بہاری واجپائی ، ایل کے اڈوانی اور وجئے راجے سندھیا جیسی سینئر شخصیات اور ارکان پارلیمنٹ شامل تھے۔ ان میں سے کسی کے خلاف بھی کارروائی نہیں کی گئی۔

اس کے بعد بی جے پی حکومت نے رام مندرکی تعمیر کو ایک قومی فریضہ قراردیاہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ بطور وزیر اعظم مودی نے ہندو قوم پرستی کو بھارت کی غالب سیاسی قوت کے طور پر آگے بڑھایا ہے جس کے تحت اسکولوں میں حجاب پر پابندی لگائی گئی، انسداد تبدیلی مذہب کے قوانین متعارف کرائے گئے، شہروں میں مسلمان گھرانوں اور دکانوں کو مسمار کرنے کے لیے میونسپل فورسز کا غلط استعمال کیا اوریکساں سول کوڈکے نفاذ کا پرچارکیاگیا۔

بیان میں کہا گیا کہ بھارت کا بنیاد پرستی کی طرف جھکائو خوفناک ہے۔ ہم دنیا بھر کی ترقی پسند قوتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بھارت میں اپریل میں ہونے والے عام انتخابات سے پہلے ہوشیار رہیں۔ بھارت کے لوگوں نے کئی دہائیوں سے ایک ایسی جمہوریت کے حصول کے لیے جدوجہد کی ہے جو سیکولرہو اوراس میں انصاف پسندی اور مساوات ہو اور مودی کو اس پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔