عام انتخابات،فیصل آباد میں کارنر میٹنگزاور ڈور ٹو ڈورانتخابی مہم بھر پور طریقے سے جاری

ہفتہ 27 جنوری 2024 14:16

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جنوری2024ء) فیصل آباد میں سیاسی سرگرمیاں عروج پر پہنچ گئی ہیں ، ہر طرف کارنر میٹنگزاور ڈور ٹو ڈورانتخابی مہم جاری ہے۔ شہر کے تمام بازار، گلیاں، محلے امیدواروں کےبینرز، پوسٹرز اور اشتہارات سےبھر گئے ہیں ۔ امیدواروں کے ڈیروں پر ان کے سپورٹرز اور ووٹرز کا رش بھی بڑھتا جارہا ہے جبکہ روٹھے ہوؤں کو منانے اور غمی و خوشی میں شرکت کا سلسلہ بھی بھرپور طریقے سے جاری ہے۔

فیصل آباد میں کئی سابق وفاقی و صوبائی وزرا،وزرائے مملکت اور دیگر اہم منصب پر فائز رہنے والے سیاستدانوں سمیت مختلف سیاسی پارٹیوں کے اہم رہنما انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں جس کے باعث یہاں کچھ زیادہ ہی انتخابی گہماگہمی کا سماں ہے۔مسلم لیگ (ن)پنجاب کے صوبائی صدر اور سابق وفاقی وزیر داخلہ راناثنااللہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 102 اور 103 سے امیدوار ہیں، اسی طرح مسلم لیگ(ن) کے رہنما سابق وفاقی وزیر مملکت پانی و بجلی چوہدری عابد شیرعلی اور حاجی محمد اکرم انصاری جبکہ سابق وفاقی وزیر رانا فاروق سعید خاں پاکستان پیپلزپارٹی کے پلیٹ فارم سے این اے 98 سے انتخاب لڑ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

استحکام پاکستان پارٹی کے رہنماوسابق وفاقی وزیر ہمایوں اخترخان این اے97 سے میدان میں ہیں جبکہ سابق اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض احمدکے بیٹے دانیال راجہ مسلم لیگ(ن) کے پلیٹ فارم سے این اے 104 سے امیدوار ہیں۔سابق صوبائی وزراحافظ ممتازاحمد،چوہدری لطیف نذرگجر،میاں خیال احمد کاسترو اورملک عمر فاروق آزاد حیثیت سے مختلف صوبائی حلقوں کے امیدوار ہیں۔

زیادہ سے زیادہ ووٹرز کی حمایت حاصل کرنے کیلئے سیاسی قائدین کی طرف سے کارنر میٹنگز،جلسوں اور ڈور ٹو ڈور انتخابی مہم کا سلسلہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مزیدتیز ہوتا جارہاہے۔ دوسری جانب قومی و صوبائی امیدوار ں کے سپورٹرزبھی اپنے اپنے طور پر عوامی رابطہ مہم جاری رکھے ہوئے ہیں اور عوام میں انتخابات کے حوالے سے جوش و خروش بڑھتا جارہا ہے۔ گلی محلوں،بازاروں اور دکانوں پر سیاسی جماعتوں کے پرچم وفیلکسز آویزاں کئے جارہے ہیں اورتمام امیدوار اپنی اپنی جیت کےلئے سرگرم عمل ہیں۔ مزید برآں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے امیدواروں کو باربار ہدایت کی جارہی ہے کہ وہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی سختی سے پابندی کریں تاکہ بعدازاں انہیں کسی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔