اپوزیشن جماعتوں کا سندھ اسمبلی کے باہر احتجاج، خواتین سمیت متعدد افراد گرفتار

ہفتہ 24 فروری 2024 22:41

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 فروری2024ء) الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے خلاف سندھ اسمبلی کے باہر اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کے دوران متعدد افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔دفعہ 144کے نفاذ کے باوجود سندھ اسمبلی کے باہر احتجاج کرنے پر پولیس نے قومی عوامی تحریک کے 10 کارکنان کو حراست میں لے لیا۔سندھ اسمبلی کے باہر گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس، جماعت اسلامی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے کارکنان کا احتجاج جاری ہے، پولیس نے کارکنان کو حراست میں لینا شروع کر دیا جن میں خواتین کارکنان بھی شامل ہیں، جنہیں نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

پولیس کی جانب سے سندھ اسمبلی کے باہر مظاہرین پر لاٹھی چارج بھی کیا گیا، اسمبلی کے باہر واٹر کینن اور قیدیوں کی گاڑیاں پہنچا دی گئیں۔

(جاری ہے)

کراچی ٹول پلازہ پر جمعیت علمائے اسلام کے کارکنان کو سندھ پولیس کی جانب سے روک دیا گیا، جے یو آئی سندھ کے سیکرٹری جنرل راشد محمود سومرو کو بھی پولیس کی جانب سے روکا گیا ہے۔راشد محمود سومرو کا کہنا تھا کہ پر امن احتجاج ہمارا حق ہے، سندھ اسمبلی میں دھرنا دینا چاہتے ہیں۔

ڈسٹرکٹ ایسٹ پولیس نے شاہراہ فیصل کو ایف ٹی سی کے سامنے سے مکمل بند کر دیا، تمام ٹریفک کو کالا پل کی جانب موڑا جارہا ہے، نرسری پر بھی ناکہ بندی کر دی، پولیس کی بھاری نفری مین شاہراہ فیصل نرسری پر موجود ہے، روڈ بلاک اور پولیس کی بھاری نفری موجود ہونے کی وجہ سے شاہراہ فیصل پر شدید ٹریفک جام ہوگیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ شہر میں دفعہ 144 نافذ ہے، کسی بھی شخص کو ریڈ زون میں داخل ہونے نہیں دیں گے۔

واضح رہے کہ نگران وزیر داخلہ سندھ نے کہا تھا کہ دفعہ 144 کے نفاذ کے باعث سندھ اسمبلی پر جلوس، احتجاجی مظاہروں پر پابندی ہے، کسی بھی قسم کی شرپسندی کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہوگی، ریڈ زون میں پولیس کی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔دوسری جانب سندھ اسمبلی کے اطراف سیاسی جماعتوں کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر مختلف شاہراہیں کنٹینرز رکھ کر بند کر دی گئیں۔

سندھ اسمبلی کے اطراف سیاسی جماعتوں کے احتجاج کی وجہ سے پولیس نے ٹریفک پلان جاری کر دیا۔سندھ اسمبلی کی جانب جانے والے راستوں کو کنٹینر رکھ کر بند کردیا گیا، برنس روڈ سے سندھ اسمبلی جانے والی سڑک پر کنٹینر رکھ دیا گیا، فوارہ چوک، سندھ کلب آنے والی ٹریفک کو ایم آر کیانی چوک جانے کی اجازت نہیں ہے۔صدر سے آنے والی ٹریفک کا بھی ایم آر کیانی چوک کی جانب داخلہ بند کر دیا گیا، شاہین چوک سے آنے والی ٹریفک کو ایم آر کیانی چوک جانے سے روک دیا گیا، ٹریفک کو ایوان صدر کھجور چوک کی طرف موڑا جائے گا۔ٹریفک پولیس کے مطابق اردو بازار چوک سے کوٹ روڈ جانے والی ٹریفک کو متبادل راستوں پر موڑا جائے گا، اردو بازار چوک سے ٹریفک فریسکو، ریگل کی طرف موڑی جارہی ہے۔#