صدر نے قومی اسمبلی اجلاس نہ بلایا تو 29 فروری کو سپیکر خود بلا سکتا ہے، اسحاق ڈار

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے تاحال قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں بلایا، 4 دن پہلے وزارتِ پارلیمانی امور کی جانب سے سمری بھیجی جانے کی اطلاعات ہیں، جس پر انہوں نے تاحال دستخط نہیں کیے

Sajid Ali ساجد علی اتوار 25 فروری 2024 16:30

صدر نے قومی اسمبلی اجلاس نہ بلایا تو 29 فروری کو سپیکر خود بلا سکتا ہے، ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 فروری2024ء ) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ صدر نے قومی اسمبلی اجلاس نہ بلایا تو 29 فروری کو سپیکر خود بلا سکتا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر مملکت عارف علوی نے تاحال قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں بلایا، اس حوالے سے صدر عارف علوی کو 4 دن پہلے وزارتِ پارلیمانی امور کی جانب سے سمری بھیجی جانے کی اطلاعات ہیں، جس پر انہوں نے تاحال دستخط نہیں کیے، اس حوالے سے صدر کا کہنا ہے کہ ایوان ابھی مکمل نہیں، کچھ مخصوص نشستوں کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ صدرِ مملکت نے تاحال سمری منظور یا مسترد نہیں کی، اس حوالے سے ان کا زبانی موقف سامنے آیا ہے جب کہ اس معاملے پر نگراں وفاقی حکومت کا مؤقف ہے کہ آرٹیکل 91 کی دفعہ 2 کے تحت 21 دن تک اجلاس بلانا لازمی ہے، صدر اجلاس نہیں بھی بلاتے تو 29 فروری کو قومی اسمبلی کا اجلاس ہر صورت ہو جائے گا اور 29 فروری کو ہونے والا اجلاس آئین کے عین مطابق ہوگا۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ صدر نے سمری پر قومی اسمبلی کا اجلاس نہ بلایا تو 29 فروری کو اسپیکر آئین کے مطابق خود اجلاس بلا سکتا ہے، آئین میں واضح ہے کہ 21 ویں روز سپیکر کو اجلاس بلانے کا اختیار ہے، 21 دن کی آئینی مہلت کے حساب سے 29 فروری آخری تاریخ بنتی ہے۔ ادھر الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشستوں پر سندھ سے براہ راست منتخب شازیہ مری اور نفیسہ شاہ کی جگہ دو امیدواروں کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن سے معلوم ہوا ہے کہ ان دو نشستوں پر مدثر سحر کامران اور شرمیلا فاروقی کامیاب قرار پائیں جب کہ شازیہ مری اور نفیسہ شاہ نے قومی اسمبلی کی جنرل نشستوں پر انتخاب میں حصہ لے کر کامیابی حاصل کی۔