او آئی سی کا اسرائیلی جنگی جرائم کی تحقیقات پر زور، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار

بدھ 6 مارچ 2024 17:01

جنیوا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 مارچ2024ء) پاکستان نے اسلامی ممالک کی جانب سے بات کرتے ہوئے احتساب کی راہ ہموار کرنے کے لئے غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جنگی جرائم کی تحقیقات کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔ جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفاتر میں پاکستان کے مستقل نمائندہ بلال احمد نے گزشتہ روز انسانی حقوق کونسل میں عام بحث کے دوران بتایا کہ اب وقت آگیا ہے کہ بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون اور فلسطینی عوام کے خلاف ہونے والے جنگی جرائم سمیت بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کی جائیں اور جوابدہی کی جائے۔

پاکستانی سفیر نے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں کشمیر میں بھارت کی طرف سے انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورت حال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

او آئی سی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم بھارت پر زور دیتے ہیں کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی تعمیل کرے اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر او ایچ سی ایچ آر کی کشمیر کی صورتحال پر مبنی 2رپورٹس میں اس سے متعلق سفارشات پر عمل درآمد کرے، جنہیں اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت ہے۔

انسانی حقوق کونسل کو مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، استثنیٰ اور سخت قوانین پر خصوصی پروسیجر مینڈیٹ ہولڈرز(ایس پی ایم ایچز) کے مسلسل مشاہدات پر توجہ دینی چاہیے۔ پاکستانی سفیر بلال احمد نے مقبوضہ فلسطینی علاقے (او پی ٹی) میں اسرائیلی قابض افواج کی طرف سے کیے جانے والے جرائم کی شدید مذمت اور بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) کے جاری کردہ عارضی اقدامات پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا اور اس سلسلے میں تمام ریاستوں کو ان کی ذمہ داریاں یاد دلائیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم فلسطین میں انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قانون کے احترام کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے دیرینہ مطالبے کا اعادہ کرتے ہیں۔ انہوں نےاو آئی سی نے انسانی حقوق کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ روہنگیا کے لوگوں کی میانمار میں محفوظ، باوقار اور رضاکارانہ واپسی کے ذریعے انصاف اور احتساب کے لیے کام کرے۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی نے بنگلہ دیش کے ساتھ اپنی مکمل یکجہتی کا اعادہ کیا اور پائیدار حل کے حصول کی کوششوں میں بنگلہ دیش کی مدد کے مطالبات کی حمایت کی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ او آئی سی آرمینیا کی جانب سے آذربائیجان کے علاقوں میں ثقافتی ورثے اور مذہبی مقامات سمیت املاک کو نقصان پہنچانےکی مذمت کرتی ہے۔ او آئی سی آذربائیجان کی حکومت اور عوام کے لیے اپنی مکمل حمایت کا اعادہ کرتی ہے اور بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ آذربائیجان کے مقامی بے گھر افراد (آئی ڈی پیز)کی محفوظ اور باوقار واپسی کے لیے آذربائیجان کو مدد فراہم کرے۔ پاکستانی سفیر بلال احمد نے مذہبی منافرت کی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے زور دیا کہ قرآن پاک کی بے حرمتی کے مسلسل واقعات کی روک تھام کے لیے ریاستوں کو قانونی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔