پنجاب میں مخصوص نشستیں نہ ملنے کا اقدام سنی اتحاد کونسل نے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا

صاحبزادہ حامد رضا نے درخواست نے ایڈووکیٹ اشتیاق اے خان کی وساطت سے دائر کی، درخواست میں الیکشن کمیشن سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 7 مارچ 2024 14:31

پنجاب میں مخصوص نشستیں نہ ملنے کا اقدام سنی اتحاد کونسل نے لاہور ہائیکورٹ ..
لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔07 مارچ2024 ء) پنجاب میں مخصوص نشستیں نہ ملنے کا اقدام سنی اتحاد کونسل نے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا،چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے درخواست نے ایڈووکیٹ اشتیاق اے خان کی وساطت سے دائر کی، درخواست میں الیکشن کمیشن سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست گزار کا موقف میں کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن ٹریبونل ہے نہ عدالت، اسمبلی میں سیٹوں کے تناسب سے سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں ملنی چاہیے۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نہ تو ٹربیونل ہے اورنہ ہی عدالت ہے۔ اسمبلی میں سیٹوں کے تناسب سے سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں ملنی چاہیے، سنی اتحاد کونسل نے الیکشن لڑا یا نہیں، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔

(جاری ہے)

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کا عمل آئین میں ترمیم کے مترادف ہے، الیکشن کمیشن کا فیصلہ اپنے اختیارات سے تجاوز ہے لہذا عدالت الیکشن ایکٹ کا سیکشن 104، رول 94 خلاف آئین قرار دے۔

دوسری جانب پشاور ہائیکورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں پر حلف لینے سے روکنے کے حکم امتناع میں توسیع کردی ہے۔جسٹس اشتیاق ابراہیم کی سربراہی میں پشاور ہائیکورٹ کے پانچ رکنی لارجر بنچ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کےلئے دائر درخواست پر سماعت کی۔سنی اتحاد کونسل کی جانب سے بابر اعوان اور قاضی انور عدالت میں پیش ہوئے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور دیگر فریقین کے وکلاءبھی عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی جانب سے اٹارنی جنرل کی عدم موجودگی پر کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی گئی جسے عدالت نے منظور کر لیا۔ عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست منظور کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل کے مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین کو حلف اٹھانے سے روکنے کے حکم امتناع میں 13 مارچ تک توسیع کر دی۔