سندھ زرعی یونیورسٹی میں فارمرز ڈے کے حوالے سے تقریب

جمعرات 7 مارچ 2024 17:37

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 مارچ2024ء) سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام میں سیڈ پراڈکشن اینڈ ڈولپمینٹ سینٹر کی زیراہتمام فارمرز ڈے کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پرو وائس چانسلر ڈاکٹر جان محمد مری نے کہا ہے کہ زرعی پیداوار بہتر نہ ہونے کی وجہ سے غربت کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے، اور بہتر زراعت کےلئے کسان کو بہتر بیج، جدید ٹیکنالوجی اور مارکیٹنگ تک رسائی دینا ہوگی۔

ایگریکلچر ریسرچ سندھ کے ڈائریکٹر جنرل نور محمد بلوچ نے کہا کہ سندھ سیڈ کارپوریشن کے غیر فعال ہونے کے بعد تصدیق شدہ بیج کےلئے سندھ زرعی یونیورسٹی، ایگریکلچر ریسرچ، نیوکلیئر انسٹی ٹیوٹ آف ایگریکلچر اور خانگی سیکٹر پر مزید ذمہ داریاں بڑھ گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ہم تینوں سٹیک ہولڈرزخانگی سیکٹر، اور ترقی پسند کسانوں کے ساتھ مل کر بیج کے مسئلے کو حل کریں۔

(جاری ہے)

سندھ چیمبر آف ایگریکلچر کے جنرل سیکرٹری زاہد بھرگڑی نے کہا کہ دو سال کے اندر کسان کے اخراجات میں 100 فیصد اضافہ ہوا ہے، جس طرح پی آئی او، سٹیل مل اور دیگر اداروں کی بحالی کےلئے حکومت مخصوص گرانٹ جاری کرتی رہی ہے، اس طرح زراعت کی بحالی اور ریسرچ کی مد میں 40 ارب جاری کرنے چاہیے۔ فیڈرل سیڈ سرٹیفکیشن اینڈ رجسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کےسیڈ سرٹیفکیشن آفیسر ڈاکٹر ریاض الدین نے کہا کہ بہتر پیداوار دینے والی اجناس کو سندھ میں رجسٹر کیا جائے، جبکہ سندھ کی جو اجناس اب عمر رسیدہ ہوگئی ہیں، ان کی بہتری پر کام ہونا چاہیے۔

ایس پی ڈی سی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ظہور احمد سومرو نے بتایا کہ سندھ زرعی یونیورسٹی نے مختلف اجناس کی توسیع پرکام کیا ہے، جبکہ زرعی یونیورسٹی کی کپاس کی دو اجناس ایس اے یو ون اور ایس اے یو ٹو رجسٹریشن کے مراحل میں ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر محمد اسماعیل کمبہر، ڈاکٹر شاہنواز مری اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ ترقی پسند کسان، اساتذہ، طلبہ، سیڈ کمپنیز کے نمائندگان سمیت بڑی تعداد موجود تھی۔ بعد ازاں پرو وائس چانسلر اور دیگر مہمانوں نے زرعی یونیورسٹی کی سیڈ فیلڈ کا بھی دورہ کیا۔