ملک بچانا ہے تو اشرافیہ کی مراعات ختم کرنا ہوگی، مخدوم ایوب قریشی

جمعرات 7 مارچ 2024 21:59

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 مارچ2024ء) نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر مخدوم ایوب قریشی کہاہے کہ ملک بچانا ہے تو اشرافیہ کی مراعات ختم کرنا ہوگی پارٹی 8فروری کے جھرلوانتخابات کو عوامی مینڈیٹ کی تو ہین سمجھتی ہے ان انتخابات کے نتائج کو جس بھونڈے طریقے سے تبدیل کیا گیا ہے اس سے آنے والے دنوں میں نہ توسیاسی استحکام قائم ہوسکے گااور نہ ہی ملکی معیشت، کودرست کیا جاسکے گا انہوں نے کہا بلوچستان میں جس طرح گورگیج اینڈ کمپنی کے ذریعے عوامی مینڈیٹ پر ڈاکے ڈالے گئے ہیں اس سے وفاق مزیدکمزور ہوا ہے ادھر قومی اسمبلی کے پہلے ہی اجلاس میں پارلیمنٹرین کی طرف سے جس طرح کا طرزعمل اختیار کیا گیا ہے اس سے ایسا لگتا ہے کہ ہمارے ملک کی بڑی سیاسی جماعتوں اور اسٹیبلشمنٹ نے ماضی سے کوئی سبق نہیں سیکھا محمودخان اچکزئی کے صدارتی امیدوار نامزد ہونے کے فوراً بعدان کے گھر پر چھاپہ اور قومی اسمبلی کے اجلاس میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی اوربی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل کے خطاب کے دوران سرکاری ٹی وی چینل کا بائیکاٹ پہلے دن سے ہی یہ بات ثابت کر نے کے لیے کافی ہے کہ نومنتخب حکومت اس بار پہلے والی حکوتوںسے زیادہ نمائشی ہے اصل حکمران وہی ہیں جو اس سے پہلے تھے ایوب قریشی نے کہاکراچی میں تو عوامی رائے کو بالکل بلڈوز کیاگیاہے کراچی کے کروڑوں شہریوں کو ایک مرتبہ پھر بے یقینی کی کیفیت میں مبتلا کر دیا گیا ہے اس سارے الٹ پھیرکے جو نتائج نکلیں گے وہ ماضی سے زیادہ بھیانک ہوں گے جب کہ اس وقت عوام کامہنگائی، بے روزگاری اور لاقانونیت کی وجہ سے زندہ رہنامشکل ترین بنادیا گیا ہے لوگ بجلی، گیس اور پانی کے بل اداکریں یا بچوں کے لیے روٹی لائیں کراچی جیسے کروڑوں کی آبادی والے شہر میں ٹرانسپورٹ کا نظام چنگ چی رکشوں کے زریعے چلایا جا رہا ہے عام لوگوں کے لیے تعلیم اور علاج معالجے کی سہولتیں اب ماضی کا قصہ بن چکی ہیں اوپرسے سامراجی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے مزید قرضے کے لیے جو نئی شرائط عائد کی ہیں اس سے عوام پر4کھرب، 80ارب روپے ٹیکسوں کا نیا پہاڑ لادیا جائے گاملک کی معاشیات، کو درست، کرنے کے لیے حکمران نہ تو اپنی مراعات کم کر رہے ہیں اور نہ ہی اشرافیہ کی مراعات میں کمی لائی جارہی ہے ہر ہفتے دس دن بعد عوام پر ٹیکسوں کے بوجھ میں اضافہ کردیاجاتاہے، نیشنل پارٹی کے نائب صدر نے کہا اس وقت ملک کے حالات انقلاب فرانس سے پہلے جیسے حالات سے بدتر ہیں اور حکمران طبیقات لوٹ مار کی جنگ میںایک دوسرے سے گھتم گھتا ہیںلیکن ان انتخابات میں ایک بات اچھی یہ ہوئی ہے کہ تمام ترہتھکنڈے استعمال کرنے کے باوجود لوگوں نے اسٹیبلشمنٹ کے کھیل پلٹ کر رکھ دیا ہے اس دھاندلی زدہ الیکشن نے لوگوں کے شعور میں بے پناہ اضافہ کیا ہے اور اسٹیبلشمنٹ کو یہ پیغام دیا ہے کہ اب پرانے طریقوں حکمرانی نہیں کرنے دی جائے گی۔