مقبوضہ جموں وکشمیر میں خواتین ہندوستان کی قابض افواج کے ظلم وبربریت کا شکار ہیں،وزیراعظم آزاد کشمیر

مقبوضہ کشمیر میں 35سالوں میں 11263خواتین کی عصمت دری کے واقعات رپورٹ ہوئے اور22973خواتین کو بیوہ کیا گیا،پیغام

جمعہ 8 مارچ 2024 20:00

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مارچ2024ء) وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ عالمی برادری کو یوم خواتین کے موقع پر تقریبات منعقد کرنے کے ساتھ ساتھ خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لئے عملی اقدامات بھی کرنے چاہیے۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں خواتین ہندوستان کی قابض افواج کے ظلم وبربریت کا شکار ہیں۔

عالمی اداروں کی رپورٹس کے باوجود ہندوستان میں انسانیت کے خلاف جرائم کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں نہیں لایا گیا۔ آزادکشمیر میں خواتین کو بنیادی ترقی کے مواقع میسر ہیں۔ وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر نے عالمی یوم خواتین کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ آزادکشمیر کی حکومت نے اسی دن کو مقبوضہ جموں وکشمیر کی جرأت مند اور حریت پسند خواتین کے نام کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں خواتین نے نہ صرف جرأت اور بہادری کی لازوال داستانیں رقم کی ہیں بلکہ ہندوستان کی بربریت سے سب سے زیادہ متاثربھی ہوئی ہیں۔ چوہدری انوارالحق نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں گزشتہ 35سالوں میں مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہزاروں خواتین کے سہاگ اجاڑ دیئے گئے ان کے لخت جگر چھینے گئے اور ان کے سروں کے سائے چھینے گئے۔

مقبوضہ جموں وکشمیر میں قابض افواج خواتین کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کر رہی ہے۔ 35سالوں میں 11263خواتین کی عصمت دری کے واقعات رپورٹ ہوئے اور22973خواتین کو بیوہ کیا گیا۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں 2500سے زائد نیم بیوہ خواتین ہیں جن کے خاوند قابض افواج نے لاپتہ کر دیئے۔ محترمہ آسیہ اندرانی،فہمیدہ صوفی،ناہیدہ نسرین اور کئی خواتین صرف حق خودارادیت مانگنے کی پاداشت میں جیلوں میں ہیں۔

مقبوضہ جموں وکشمیر کی حریت پسند خواتین خراج تحسین کی مستحق ہیں کہ انہوں نے ہندستان کے جبروظلم کے خلاف دلیرانہ کردار ادا کیا۔ہرشعبہ میں خواتین نے ترقی کی ہے انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کی جامعات اور میڈیکل کالجز میں مردوں کی نسبت خواتین کی تعداد زیادہ ہے۔ ہماری حکومت خواتین کو مزید مواقعے فراہم کرنے کے لئے بھی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔

چوہدری انوارالحق نے کہا کہ عالمی دن منانے کا مقصد صرف آگاہی دینا نہیں ہوناچاہیے بلکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ فرد سے لیکر ریاست تک اور ریاست سے لیکر بین الاقوامی اداروں تک سب کو خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لئے عملی اقدامات بھی کرنے چاہیے۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں خواتین پر جبرو استحصال پر جس طرح عالی برادری خاموش ہے اس سے انسانی حقوق کے تحفظ کے تمام دعوے کھوکھلے نظر آتے ہیں۔ دنیا میں امن اور ترقی کے لئے ضروری ہے کہ عالمی ادارے اور طاقتور ملک انصاف اور مساوات کی بنیاد پر عام انسانوں کے حقوق کا تحفظ کریں۔