خیبرپختونخواہ میں پناہ گاہیں بحال کر دی گئیں

رمضان المبارک کے دوران صوبے بھر کی پناہ گاہوں میں قیام کرنے والوں کو سحری اور افطاری بھی ملے گی

muhammad ali محمد علی جمعہ 8 مارچ 2024 22:37

خیبرپختونخواہ میں پناہ گاہیں بحال کر دی گئیں
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 08 مارچ2024ء) خیبرپختونخواہ میں پناہ گاہیں بحال کر دی گئیں ۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی خیبرپختونخواہ کی منتخب صوبائی حکومت نے اقتدار میں آنے کے بعد نگران حکومت کی جانب سے بند کر دیے جانے والے منصوبوں کو دوبارہ بحال کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ وزیر اعلٰی علی امین گنڈاپور کی صوبائی حکومت نے صوبے میں پناہ گاہوں کو بحال کرنے کا باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کر دیا۔

جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق صوبائی حکومت نے ابتدائی طور پر صوبے کے 11 اضلاع میں قائم پناہ گاہوں کی بحالی کیلئے 2 کروڑ روپے کے فنڈز ریلیز کر دیے۔ جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق صوابی، مردان، ایبٹ آباد، کوہاٹ، بنوں، ڈی آئی خان، جنوبی وزیرستان، ضلع خیبر، پشاور، سوات، چارسدہ میں قائم پناہ گاہیں بحال کر دی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

ان پناہ گاہوں میں رمضان المبارک کے دوران قیام کرنے والوں کو سحری اور افطاری بھی ملے گی۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ کے پی نے یکم رمضان سے صحت کارڈ بحال کرنے کا بھی اعلان کیا ہے، صحت کارڈ کیلئے انشورنس کمپنی کو فوری طور پر 5 ارب روپے جاری کیے جائیں گے۔صوبائی حکومت کی جانب سے صحت کارڈ کی مد میں انشورنس کمپنی کے بقایاجات کی ادائیگی کیلئے ماہانہ 5 ارب روپے جاری کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ جبکہ خیبر پختونخواہ حکومت نے رمضان المبارک میں شہریوں کیلئے رمضان پیکج کا پلان بھی تیار کرلیا ہے۔

اس حوالے سے صوبائی وزیر ظاہر شاہ طورو نے بتایا ہے کہ خیبرپختونخواہ کی صوبائی حکومت کی جانب سے تیار کیے گئے رمضان پیکج سے صوبے کے 6 لاکھ 37 ہزار خاندان مستفید ہوں گے۔ ہر خاندان کو 10 ہزار روپے کے چیک دئیے جائیں گے، پیکج کیلئے ساڑھے 8 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور رمضان پیکج کا اعلان کریں گے، رقوم کی ادائیگی احساس پروگرام کے تحت کی جائے گی۔