نادرا کے 24 سال، 24 کروڑ اہل وطن کے نام

سالہ سفر میں نادرا نے نہ صرف ہر پاکستانی کی شناخت کو یقینی بنایا بلکہ آبادی کے لحاظ سے دنیا کے تیسرے بڑے طبقے کو خدمات فراہم کرنے والا ادارہ بن گیا،سال 2023 میں 3 کروڑ شناختی دستاویزات کی پراسیسنگ ، خواتین کی 50 فیصد رجسٹریشن کے تاریخی سنگ میل کا حصول

ہفتہ 9 مارچ 2024 20:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 مارچ2024ء) نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا)اپنے قیام کے چوبیس سال پورے ہونے پر اپنا 24 واں یوم تاسیس منا رہی ہے۔ اس موقع پر ادارے کے بانی ارکان کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا جا رہا ہے جن کی انتھک محنت اور دن رات کی کوششوں کی بدولت ملک میں ڈیجیٹل بائیومیٹرکس کے نظام کی داغ بیل ڈالی گئی اور جدید ترین ٹیکنالوجی کے استعمال کی بدولت پاکستان میں سمارٹ، کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ کے نئے دور کا آغاز ہوا۔

بائیومیٹرک ٹیکنالوجی کی انقلابی سہولیات ہوں یا قدرتی آفات کی صورت میں امداد کی فراہمی کے لئے سمارٹ کارڈ کے پروگرام اور معاشرے کے محروم طبقات کی مالی شمولیت یقینی بنانے کے جدت آمیز منصوبے، 10 مارچ 2000 کو اپنے قیام سے اب تک نادرا نے ہر میدان میں اپنا لوہا منوایا ہے اور لاتعداد شعبوں میں ایک کلیدی ادارے کے طور پر ابھر کر سامنے آیا ہے۔

(جاری ہے)

نادرا کی ان بے مثال کامیابیوں کی بدولت نہ صرف اسے بین الاقوامی سطح پر منفرد مقام ملا ہے بلکہ اپنی شاندار کارکردگی کی بنا پر اس نے متعدد ایوارڈز بھی حاصل کئے ہیں اور نادرا اس وقت دنیا کی آبادی کے تیسرے بڑے طبقے کو شناختی خدمات فراہم کرنے والا ادارہ بن چکا ہے۔یوم تاسیس کے موقع پر نادرا کی جانب سے سال 2023 کے دوران حاصل کی گئی کامیابیوں کو بھی اجاگر کیا جا رہا ہے۔

گزشتہ سال کے دوران تقریبا 3 کروڑ شناختی دستاویزات کی پراسیسنگ کی گئی اور خواتین کی 50 فیصد رجسٹریشن جیسے قابل ذکر سنگ میل کا حصول ممکن ہوا۔ اس کے علاوہ نادرا نے ڈیجیٹل مردم شماری 2023 جیسے قومی اہمیت کے حامل بڑے منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ جانشینی سرٹیفکیٹ اور کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنس کے اجرا کی خدمات بھی نمایاں رہیں۔

مالیاتی شعبے میں شفافیت کو بہتر بنانے اور معاشی نمو کی راہ ہموار کرنے کے لئے نادرا نے ٹیکس دہندگان کا دائرہ وسیع کرنے میں معاونت کے لئے ڈیٹا انٹیگریشن اور آرٹیفشل انٹیلی جنس ماڈلنگ جیسے جدت آمیز طریقوں کا استعمال کیا۔ بین الاقوامی سطح پر نادرا نے عالمی معیار کے بہترین مروجہ طریقوں پر عمل کرتے ہوئے نائجیریا، صومالیہ اور کینیا کے ساتھ اپنے اشتراک کو وسعت دیتے ہوئے شناختی دستاویزات سے متعلق مختلف منصوبوں پر کام کیا۔

سال 2024 میں نادرا شہریوں کی رجسٹریشن کے لئے ملٹی پلیٹ فارم نظام متعارف کرانے کے لئے کام کر رہا ہے۔2023 کے دوران، نادرا نے اپنے نادرا رجسٹریشن سنٹرز (این آر سی)، موبائل رجسٹریشن وین (ایم آر وی)اور آن لائن پلیٹ فارمز کے ذریعے پاکستانی شہریوں کو مثر خدمات کی فراہمی کا سلسلہ جاری رکھا۔ نتیجتا، سال کے دوران تقریبا 3 کروڑ شناختی دستاویزات کی پراسیسنگ کی گئی جس میں خواتین کی 50 فیصد رجسٹریشن کے اہم سنگ میل کا حصول بھی شامل ہے جو صنفی شمولیت اور شہریوں کی خودمختاری یقینی بنانے کے لئے نادرا کے پختہ عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

نادرا نے خصوصی افراد، مذہبی اقلیتوں، ٹرانس جینڈر افراد اور یتیموں سمیت پسماندہ گروہوں کو بااختیار بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ ووٹرز کے اندراج کی مہم، شہریوں میں شعور و آگاہی بڑھانے کی سرگرمیوں، اور مختلف خصوصی مہموں کے ذریعے ووٹر رجسٹریشن میں صنفی فرق کو کم کیا گیا ۔نادرا کی خدمات کا دائرہ محض شناختی دستاویزات کے اجرا تک ہی محدود نہیں۔

ٹیکنالوجی کے میدان میں حکومت پاکستان کے کلیدی ادارے کا کردار ادا کرتے ہوئے نادرا نے ادارہ شماریات کے ساتھ مل کر ڈیجیٹل مردم شماری 2023 کے انعقاد میں کلیدی کردار ادا کیا۔ جانشینی سرٹیفکیٹ کے اجرا کے سلسلے میں نادرا نے 51 ہزار سے زائد درخواستوں کی پراسیسنگ کی جو جائیداد کی وراثت سے متعلق قانونی مراحل کی تکمیل کو آسان بنانے کے لئے نادرا کے پختہ عزم کا مظہر ہے۔

اس سلسلے میں ملک بھر میں ایک یونیفائیڈ اپلیکیشن اور ویب پورٹل سسٹم متعارف کرائے گئے ہیں جس کی بدولت کارکردگی میں بہتری آئی ہے اور شہریوں کے لئے آسان اور مستعد سہولیات تک رسائی ممکن ہوئی ہے۔ نادرا کی دیگر ذمہ داریوں میں وفاقی وزارت داخلہ اور صوبائی حکومتوں کے لئے کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنسوں کے اجرا کی خدمات بھی شامل ہیں جنہیں وہ بطریق احسن انجام دے رہا ہے۔

سپیشل انوسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی)کی ہدایات پر نومبر 2023 میں چیئرمین نادرا کی سربراہی میں ٹیکس دہندگان کا دائرہ وسیع کرنے اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)کے انفارمیشن ٹیکنالوجی انفراسٹرکچر میں انقلابی تبدیلیاں لانے کے لئے ایک کمیٹی قائم کی گئی۔ کمیٹی نے ڈیٹا انٹیگریشن اور آرٹیفشل انٹیلی جنس ماڈلنگ کے ذریعے صرف 35 دن کے قلیل عرصے میں ٹیکس دہندگان کا دائرہ وسیع کرنے کے لئے ایک جامع رپورٹ تیار کرکے وفاقی حکومت کو پیش کی۔

رپورٹ میں اکنامک ڈیجیٹلائزیشن میں مدد دینے کے لئے عملی سفارشات پیش کی گئیں جس میں آئندہ چھ سہ ماہیوں میں 40 لاکھ ٹیکس دہندگان کو ٹیکس دائرے میں شامل کرنے کا جامع منصوبہ بھی شامل تھا۔بین الاقوامی سطح پر نادرا نے شناختی نظام کے مختلف منصوبوں پر نائجیریا، صومالیہ اور کینیا کے ساتھ اپنے اشتراک عمل کو وسعت دی جو عالمی سطح پر بہترین مروجہ طریقوں اور معیارات کے ساتھ وابستگی پر نادرا کے پختہ عزم کا مظہر ہیں۔

ان منصوبوں کی بدولت شناختی نظام کے شعبے میں پاکستان کی عالمی ساکھ مضبوط ہوئی اور نادرا دنیا میں آبادی کے لحاظ سے تیسرے بڑے طبقے کو شناختی خدمات فراہم کرنے والا ادارہ بن گیا۔علاوہ ازیں نادرا نے ڈیٹا سکیورٹی یقینی بنانے کے لئے متعدد اقدامات کئے جن کے نتیجے میں قومی ڈیٹابیس میں غیرملکیوں اور خاندانی ڈیٹا میں جعلی اندراج کا بڑی تعداد میں خاتمہ کیا گیا اور مجرموں کی نشاندہی کر کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد سے ان کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی گئی۔

آئندہ لائحہ عمل کے تحت نادرا 2024 میں شہریوں کی رجسٹریشن کے لئے ایک ملٹی پلیٹ فارم کا نظام متعارف کرانے، دستاویزات کی تصدیق کے لیے بائیو میٹرک تصدیق ، اور قومی رجسٹریشن پالیسی پر کام کر رہا ہے۔ پالیسی کے تحت مختلف سرکاری اداروں کی خدمات کو یکجا کرتے ہوئے شناختی دستاویزات کے مربوط اور آسان اجرا کو یقینی بنایا جائے گا۔